امریکا‘ 154 کلو وزنی سوتیلی ماں نے بچے پر بیٹھ کر اس کی جان لے لی

منگل 11 مارچ 2025 22:49

امریکا‘ 154 کلو وزنی سوتیلی ماں نے بچے پر بیٹھ کر اس کی جان لے لی
انڈیانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مارچ2025ء)امریکی ریاست انڈیانا کے شہر والپاریسو سے تعلق رکھنے والا 10 سالہ بچہ اپنی ماں کے 340 پاؤنڈ وزن کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈکوٹا لیوی اسٹیونز نامی بچے کی موت اس کی 340 پاؤنڈ وزن والی ماں جینیفر لی ولسن کے مبینہ طور پر اس پر تقریباً 5 منٹ تک بیٹھنے کی وجہ سے ہوئی۔

پولیس کو 25 اپریل 2023ء کو ولسن کے گھر سے ایک ایمرجنسی کال موصول ہوئی، پولیس پہنچی تو 10 سالہ ڈکوٹا بے ہوش تھا اور اس کی نبض بھی نہیں چل رہی تھی، بچے کے گلے اور چھاتی پر شدید چوٹیں موجود تھیں، جس کی وجہ سے اسے فوری اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ بچ نہ سکا۔رپورٹس کے مطابق 48 سالہ جینیفر کو اس کے لے پالک بچے کے قتل میں 6 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ملزمہ کا کہنا ہے کہ بچہ جھوٹی تکلیف کا ڈرامہ کر رہا ہے اور اپنا درد بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا تھا، اسی لیے وہ اس کے چیخنے کے باوجود اس کے اوپر سے نہ ہٹی۔خاتون نے بچے پر تقریباً 5 منٹ تک بیٹھے رہنے کا اعتراف کیا اور بتایا کہ جب اس نے حرکت کرنا بند کر دی تو میں سمجھی کہ یہ ڈرامہ کر رہا ہے لیکن جب بچے کی آنکھیں کھول کر دیکھیں تو وہ زرد تھیں۔

جینیفر نے عدالت میں بیان دیا کہ اس کی نیت بچے کو گھر سے بھاگنے سے روکنے کی تھی اور یہ صرف حادثہ تھا۔بچے کے پڑوسی نے بتایا ہے کہ ڈکوٹا اپنے گھر سے بھاگ کر ان کے پاس آیا تھا اور اس نے دعویٰ کیا تھا کہ والدین نے اسے چہرے پر مارا تھا۔اٹاپسی رپورٹ کے مطابق ڈکوٹا کی موت میکانیکل اسفیکسیا یعنی جسمانی دباؤ کی وجہ سے ہوئی، جس کے نتیجے میں اس کے جگر اور پھیپھڑوں میں شدید خون بہنے کے آثار پائے گئے۔