بولان ٹرین حملے پر آپریشن ہورہا ہے قبل ازوقت بیان بازی سے گریز کرنا چاہئے

سیاسی اور عسکری قیادت معاملے سے لمحہ بہ لمحہ باخبر ہے، آپریشن مکمل ہونے کے بعد تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا، بلوچستان میں پاک فوج دشمنوں سے نبرآزما ہے اور ان کو جہنم واصل کررہی ہے، مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 11 مارچ 2025 23:55

بولان ٹرین حملے پر آپریشن ہورہا ہے قبل ازوقت بیان بازی سے گریز کرنا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 11 مارچ 2025ء ) وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بولان ٹرین حملے پر آپریشن ہورہا ہے قبل ازوقت بیان بازی سے گریز کرنا چاہئے، سیاسی اور عسکری قیادت معاملے سے لمحہ بہ لمحہ باخبر ہے، آپریشن مکمل ہونے کے بعد تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرداخلہ کو اگر بلوچستان بھیج بھی دیا جاتا تو وہ وہاں جاکر کیا کرلیتے؟ وزیرداخلہ اگر یہاں پریس کانفرنس بھی کردیتے تو اس سے بلوچستا ن میں آپریشن پرکیا اثر پڑنا تھا؟ بلوچستان میں جو دہشتگرد ہیں وہ پاکستان مجرم ہیں، وہاں پر فوج دہشتگردوں کے ساتھ نبرآزما ہے اور ان کو جہنم واصل کررہی ہے اور جانوں کے نذرانے بھی پیش کررہی ہے۔

(جاری ہے)

وہاں پر دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے کمانڈ موجود ہے، اس وقت کسی قسم کے واویلے یا نیوزکانفرنس کی کوئی ضرورت نہیں، اگر کچھ ایسا ہوگا تو وہ اس آپریشن کو متاثر کرے گا، آپریشن مکمل ہونے کے بعد تما م تفصیلات میڈیا کے سامنے رکھی جائیں گی۔اس وقت ساری توجہ آپریشن کی کامیابی اور شہریوں کی بحفاظت بازیابی پر ہے، بولان ٹرین حملے پر آپریشن ہورہا ہے، وہ سب کچھ ہورہا ہے جو ممکن ہے، میں قبل ازوقت کچھ نہیں کہنا چاہتاجس سے آپریشن متاثر ہو۔

دوسری جانب رات 12 بجے تک کی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 16 دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی کر دیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ جبکہ 104 یرغمال مسافروں کو رہا کروا لیا گیا۔ بازیاب ہونے والوں میں 58 مرد، 31 خواتین اور 15 بچے شامل ہیں۔ یاد رہے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں نے حملہ کیا، دہشت گردوں نے مچھ کی پہاڑیوں میں ٹرین روک کر اسے یرغمال بنایا، ٹرین میں 500 مسافر سوار ہیں، سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

منگل کی صبح ساڑھے نو بجے ٹرین کوئٹہ سے روانہ ہوئی، جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر فائرنگ کردی، اور ٹرین روک کر مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔