علی امین گنڈاپور کا قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہونے کا فیصلہ

اجلاس میں عسکری قیادت کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کو موجودہ سکیورٹی صورتِ حال سے آگاہ کیا جائے گا

Sajid Ali ساجد علی منگل 18 مارچ 2025 11:19

علی امین گنڈاپور کا قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہونے کا فیصلہ
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مارچ 2025ء ) وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہونے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور بطور نمائندہ خیبر پختونخواہ اجلاس میں شریک ہوں گے، انہوں نے اجلاس سے قبل صوبے کی سکیورٹی صورتِ حال پر بریفنگ بھی لی، اس کے علاوہ اجلاس میں پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران اور ان کے نامزد نمائندگان، متعلقہ کابینہ اراکین بھی شرکت کریں گے، اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کریں گے، اجلاس میں عسکری قیادت موجودہ سکیورٹی صورتِ حال سے آگاہ کرے گی، اجلاس وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر طلب کیا گیا، اجلاس میں عسکری قیادت کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کو موجودہ سکیورٹی صورتِ حال سے آگاہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس آج ہوگا، جس میں عسکری قیادت موجودہ سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کرے گی، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور حکومت کے رابطے پر پاکستان تحریک انصاف نے بھی ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا، پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کے لیے 14 نام سپیکر کو بھجوا دیئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 14 نام سپیکر قومی اسمبلی کو دے دیئے ہیں، ان ناموں میں بیرسٹر گوہر، اسد قیصر اور زرتاج گل شامل ہیں، صاحبزادہ حامد رضا، عامر ڈوگر، ثناء اللّٰہ مستی خیل، علی محمد خان، علی ظفر، سینیٹر ہمایوں مہمند اور عون عباس بپی و دیگر شامل ہیں۔

ترجمان قومی اسمبلی نے بتایا کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس آج دن 11 بجے قومی اسمبلی ہال پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا، اجلاس میں پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران اور ان کے نامزد نمائندگان شرکت کریں گے، متعلقہ کابینہ اراکین بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے، قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے باعث پارلیمنٹ ہاؤس اور اس کے احاطے میں سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں اور پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہونے والی تمام قائمہ کمیٹیوں اور ذیلی کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔