Live Updates

اگر ایک بڑی جماعت کے لیڈر کو میٹنگ سے باہر رکھیں گے تو حل کیسے نکلے گا

دہشتگردی کو صرف ملٹری آپریشن سے ختم نہیں کیا جاسکتا، دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے اس کی وجوہات کو ختم کرنا ہوگا، اس وقت جنگ کی صورتحال ہے ایک قیدی کو پیرول دیا جاسکتا ہے، مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 18 مارچ 2025 21:42

اگر ایک بڑی جماعت کے لیڈر کو میٹنگ سے باہر رکھیں گے تو حل کیسے نکلے گا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 18مارچ 2025ء ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ اگر ایک بڑی جماعت کے لیڈر کو میٹنگ سے باہر رکھیں گے تو حل کیسے نکلے گا،دہشتگردی کو صرف ملٹری آپریشن سے ختم نہیں کیا جاسکتا، دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے اس کی وجوہات کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، دہشتگردی کو ختم کرنا پاکستان کی سالمیت کا مسئلہ ہے ہم اس کو سپورٹ کریں گے۔

پی ٹی آئی میں رائے کہ میدان کھلا نہیں چھوڑنا چاہئے بریفنگ میں جانا چاہئے، یہ بھی تجویز تھی کہ میٹنگ میں جاکر بتائیں کہ بڑے لیڈر کو میٹنگ میں شامل کریں، اور دہشتگردی کے خلاف پوری اسٹریٹجی کے ساتھ چلیں۔

(جاری ہے)

ہمارا مطالبہ تھا کہ عمران خان کو میٹنگ میں شامل کریں تاکہ ہم کھڑے ہوسکیں۔ ہمارا فیصلہ تھا کہ میٹنگ میں شامل ہونے کیلئے عمران خان سے ملاقات کی جائے گی۔

اس وقت ملک میں عام صورتحال نہیں جنگ کی صورتحال ہے، اس لئے ایک قیدی کو پیرول دیا جاسکتا ہے اسپیکر پروڈکشن آرڈر بھی کرسکتا ہے۔اگر آپ ایک بڑی جماعت کے لیڈر کو باہر رکھیں گے تو حل کیسے نکلے گا، مکمل حل کیلئے ضروری ہے کہ تمام سیاسی قیادت مل بیٹھیں، دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے اس کی وجوہات کو ختم کرنا ہوگا، دہشتگردی کو صرف ملٹری آپریشن سے ختم نہیں کیا جاسکتا، آپریشن دہشتگردی کے حل کا حصہ ہے لیکن یہ مکمل حل نہیں ہے۔

دوسری جانب اجلاس میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشتگردی کی حالیہ کاروائیوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔کمیٹی نے انسداد دہشتگردی آپریشن کے انعقاد میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے دہشتگردی کو اس کی تمام شکلوں میں ختم کرنے کیلئے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

کمیٹی نے ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کیلئے اسٹریٹجک اور ایک متفقہ سیاسی عزم پر زور دیتے ہوئے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔کمیٹی نے دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے ، لاجسٹک سپورٹ کے انسداد اور دہشتگردی و جرائم کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان اور عزم استحکام کی حکمت عملی پر فوری عملدرآمد پر زور دیا۔

کمیٹی نے پروپیگنڈا پھیلانے ، اپنے پیروکاروں کو بھرتی کرنے اور حملوں کو مربوط کرنے کیلئے دہشتگرد گروپوں کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فورمز کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ اور اس کی روک کیلئے اقدامات پر زوردیا۔ کمیٹی نے دہشتگردوں کے ڈیجیٹل نیٹ ورکس کے سدباب کیلئے طریقہ کار وضع کرنے پر بھی زور دیا۔افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کمیٹی نے ان کی قربانیوں اور ملکی دفاع کے عزم کا اعتراف کیا، اور کہا کہ قوم دہشتگردکے خلاف جنگ میں افواج ، پولیس ، ایف سی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات