روس یوکرین جنگ: بجلی گھروں پر حملے نہ کرنے کے اعلان کا خیرمقدم

یو این جمعرات 20 مارچ 2025 21:30

روس یوکرین جنگ: بجلی گھروں پر حملے نہ کرنے کے اعلان کا خیرمقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 20 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے یوکرین اور روس میں توانائی کے نظام پر حملے بند کرنے کے لیے دونوں ممالک اور امریکہ کی جانب سے کیے گئے اعلانات کا خیرمقدم کیا ہے۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ ہر انداز میں جنگ بندی خوش آئند ہے لیکن اس سے یوکرین میں منصفانہ امن کی راہ ہموار ہونی چاہیے جس کی بنیاد اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور یوکرین کی علاقائی سالمیت کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر ہو۔

انہوں نے یہ بات بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں کہی ہے جہاں وہ یورپی شراکت داروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس اور بات چیت کے لیے موجود ہیں۔ قبل ازیں سیکرٹری جنرل امریکہ کے صدر ٹرمپ اور روسی صدر پوٹن کی جانب سے جنگ بندی کو بحیرہ اسود تک وسعت دینے کے اعلانات کا بھی خیرمقدم کر چکے ہیں جو دنیا بھر میں خوراک اور کھادیں برآمد کرنے کا اہم تجارتی راستہ ہے۔

(جاری ہے)

بحری تجارت کا اہم راستہ

سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے تحت بحیرہ اسود میں محفوظ اور آزادانہ جہاز رانی کے لیے معاہدہ طے پانے سے عالمگیر غذائی تحفظ اور تجارتی ترسیلی نظام کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔

© UNODC/Duncan Moore
یوکرین اور روس کی زرعی پیداوار دنیا میں غذائی تحفظ کے لیے خاصی اہمیت کی حامل ہے۔

اقوام متحدہ نے یوکرین میں پیدا ہونے والے اناج اور روس سے خوراک اور کھادوں کی بحیرہ اسود کے راستے محفوظ برآمدات یقینی بنانے کے لیے بہت سا کام کیا ہے۔ اس کا مقصد دنیا بھر میں خوراک کی قیمتوں میں اضافے اور بحرانوں کا سامنا کرنے والے ممالک میں قحط کو روکنا ہے۔

اناج اور کھادوں کی برآمد

جولائی 2022 میں اقوام متحدہ نے روس، یوکرین اور ترکیہ کے اشتراک سے بحیرہ اسود کے راستے اناج کی دنیا بھر میں ترسیل کا اقدام شروع کیا تھا۔

اس کے ذریعے 30 ملین ٹن اناج اور دیگر خوراک برآمد کی گئی جس سے عالمگیر غذائی تحفظ کو برقرار رکھنے میں مدد ملی۔ علاوہ ازیں، اقوام متحدہ اور روس کے مابین بھی ایک معاہدے طے پایا جس کی بدولت روس نے دنیا بھر میں اناج اور کھادیں برآمد کی تھیں۔

جولائی 2023 میں روس نے اول الذکر معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کر دیا جسے سیکرٹری جنرل نے افسوسناک قرار دیا تھا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکرٹری جنرل بحیرہ اسود میں جہاز رانی کی آزادی کے ہمیشہ حامی رہے ہیں اور عالمگیر غذائی تحفظ کے لیے وہ اب بھی روس کے ساتھ باہمی مفاہمت کی یادداشت پر عملدرآمد جاری رکھنے کے لیے رابطے میں ہیں۔