آئی جی پنجاب کی زیر صدارت سنٹرل پولیس آفس میں اہم اجلاس

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق ٹریفک روانی اور قوانین پر عملدرآمد بہتر بنانے کے اقدامات کا جائزہ ٹریفک افسران کو منتخب روڈز کو ٹریفک روانی، روڈ سیفٹی، قوانین پر عمل درآمد کے حوالے سے آئیڈیل بنانے کا ٹاسک دیا گیا‘ ترجمان

جمعہ 21 مارچ 2025 21:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2025ء)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر صدارذت سنٹرل پولیس آفس میںٹریفک اموربارے اہم اجلاس منعقد ہوا ۔ایڈیشنل آئی جی ٹریفک مرزا فاران بیگ اور ایس ایس پی ہیڈ کواٹرز ٹریفک پنجاب سید غضنفر علی شاہ اجلاس میں موجود تھے جبکہ تمام سی ٹی اوز اور ڈسٹرکٹ ٹریفک افسران نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق ٹریفک روانی اور قوانین پر عملدرآمد بہتر بنانے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔آئی جی پنجاب نے سی ٹی اوز اور ڈی ٹی اوز کو ہنگامی بنیادوں پر ڈرائیونگ لائسنسنگ کی شرح بڑھانے کی ہدایت کی۔ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ ٹریفک افسران کو منتخب روڈز کو ٹریفک روانی، روڈ سیفٹی اور قوانین پر عمل درآمد کے حوالے سے آئیڈیل بنانے کا ٹاسک دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

آئی جی پنجاب نے کہا کہ لاہور سمیت صوبہ بھر میں روڈز انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور ٹریفک ڈسپلن کا سختی سے نفاذ یقینی بنائیں۔ حادثات کے تدارک کیلئے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائیں۔آئی جی پنجاب نے لائسنسنگ و ای چالاننگ کی ریکوری کی شرح اور ڈرائیونگ ٹریننگ سکولز میں طلبا کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کی۔آئی جی پنجاب نے بیشتر اضلاع کے ڈسٹرکٹ ٹریفک افسران کی ناقص کارکردگی اور سروس ڈیلیوری پر عدم اطمینان کا اظہار کیے جبکہ روڈز انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، ناجائز تجاوزات، گداگری کے خاتمے کے لئے لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور ملتان کی کارکردگی کو سراہا۔

آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ سڑکوں اور شاہراہوں پر ایکسل لوڈ مینجمنٹ سسٹم کا نفاذ یقینی بنائیں۔ون ویلنگ، انڈر ایج و بغیر لائسنس ڈرائیونگ، اوور سپیڈنگ، ہیلمٹ کی خلاف ورزی اور غیر قانونی ٹرانسپورٹ کا تدارک لازمی بنائیں۔کالجز اور یونیورسٹیوں میں آوٹ ریچ پروگرام کے تحت طلبا و طالبات کی ڈرائیونگ لائسنسنگ بڑھائیں۔ٹریفک قوانین، لائن اور لین کی پابندی کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لئے ٹرانسپورٹرز اور اساتذہ کے ساتھ مشاورت سے مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں۔