یوم پاکستان‘ پرپاکستانی عوام ، حکومت کومبارکباد ، 5 ہزارسے زائد کشمیری کی فوری رہائی کا مطالبہ

ہفتہ 22 مارچ 2025 20:31

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2025ء)کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ اور دیگر حریت رہنماؤںنے’’یوم پاکستان‘‘ کے موقع پر پاکستانی عوام اور حکومت کو مبارک باد دیتے ہوئے ملک کی ترقی ، استحکام اور دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کی دعا کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغا م میں کہا کہ پاکستان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ساتھ پوری امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم نظریے کی بنیاد پر قائم ہوا ہے اور کشمیری عوام اس نظریے کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔مسرت عالم بٹ نے کہا کہ مملکت خداد اد میں شمولیت کا کشمیریوں کا خواب ایک روز ضرور پورا ہوگا۔

(جاری ہے)

دیگر حریت رہنمائوں نے 23 مارچ 1940 کو منظور کی گئی قرارداد پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد نے خطے کے مسلمانوں کو نئی توانائی اور حوصلہ دیا جو قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں اپنے لیے ایک الگ وطن کے حصول کیلئے مصروف جدوجہد تھے۔

انہوں نے حق خودارادیت کی جدوجہد کے لیے غیر متزلزل حمایت پر پاکستان کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ایک مضبوط و مستحکم پاکستان کشمیر کی آزادی اور پاکستان کے ساتھ اسکے انضمام کی ضمانت ہے۔ادھر ضلع کٹھوعہ کے علاقے لوہائی میں بھارتی فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران تین کشمیری نوجوانوں محمد سلیم ، فاروق احمد اور ہپی چودھری کو گرفتار کر لیا ہے۔

گرفتارنوجواں کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔بھارتی پولیس نے ضلع بانڈی پورہ میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے اور تلاشی کی کارروائیاں عمل میں لائیں۔سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں پاکستانی پرچم لہرائے گئے اور پوسٹرچسپاں کئے گئے ہیں جن میںپاکستان کے عوام اور حکومت کو یوم پاکستان پر مبارکباد دی گئی ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح اور بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی تصاویر والے پوسٹروں میں کہاگیا ہے کہ جموں و کشمیر پاکستان کا حصہ ہے۔

پوسٹروں میںبھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزادی کے لئے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ادھر نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے ایک بیان میں نئی دہلی پر زور دیا کہ وہ بھارت کی مختلف جیلوں میں نظر بند 5ہزارسے زائد کشمیریوں کو رہا کرے۔انہوں نے ان کی طویل نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بہت سے کشمیری بغیر مقدمہ چلائے قید ہیں اور انہیں قانونی حقوق سے محروم رکھاگیا ہے۔

آغا روح اللہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ نظربندیوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے جس کی طرف عالمی برادری کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔بھارتی نیوز پورٹل’’ آرٹیکل 14 ‘‘کی ایک رپورٹ میں بھارت بھر میں ہند انتہا پسند تنظیموں کی طرف سے کشمیری تاجروں کو ہراساں کیے جانے اور انہیںتشدد کا نشانہ بنائے جانے کے مسئلے کو اجاگر کیا گیا ہے۔ بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا اور میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی نفرت کے ماحول میں بہت سے لوگوں کو دھمکیوں اور حملوں کا سامنا ہے جس سے ان کی روزی روٹی اور سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے۔