محفوظ النبی و سعدیہ حریم کی زیر صدارت تقریب و محفل

یوم پاکستان تجدید عہد کا دن،مزار قائد میں قائد کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہر شہری کو داخل ہونے دیا جائے۔ مقررین

اتوار 23 مارچ 2025 19:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2025ء)85ویں یوم قرارداد پاکستان کے حوالے سے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے اشتراک سے محب قومی سماجی کونسل اور کشش پبلیکیشنز کے زیراہتمام آرٹس کونسل کے حسینہ معین ہال میں تقریب یوم پاکستان و محفل حمد و نعت منعقد ہوئی جس کے مہمانان خاص میں معروف شاعر سہیل احمد و شاعرہ انجم عثمان تھی اسی طرح اعزازی مہمانان خاص میں شاعر علی شاعر، رانا اشفاق رسول خان، اجمل ملک، نزہت افتخار تھی جبکہ تقریب و محفل کے صدور میں سرگرم سماجی شخصیت محفوظ النبی خان و سینئر شاعرہ و مصنفہ محترمہ سعدیہ حریم تھی تقریب و محفل کے روح رواں اسلم خان فاروقی و محترمہ حمیدہ کشش تھی تقریب میں سماجی و کاروباری شخصیت ابن علی المعروف علی بھائی نے خصوصی شرکت کی، نظامت کے فرائض سماجی شخصیت وکمپئر سید عبد الباسط خان نے انجام دئے تقریب کا آغاز اعجاز خان نے تلاوت کلام پاک سے کیا، حمد باری تعالی اقبال شاد، نعت رسول بابی کمال اور نعتیہ شاعری نعیم قریشی، یحیحی چوہان، افسر علی افسر، کاوش کاظمی، عارف شیخ عارف، شاہدہ ماہی نے پیش کی اس موقع مقررین نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مزار قائد پر داخلہ فیس اور قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کرنے پر لگائی گئی عام شہریوں پر بلاجواز پابندی کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ مزار قائد میں قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کرنے آنے والے ہر شہری کو داخل ہونے دیا جائے سہیل احمد نے کہا کہ یوم پاکستان تجدید عہد کا دن ہے محفوظ النبی خان نے کہا کہ 23مارچ 1940 کی قرارداد لاہور میں شمال مغربی اور جنوب مشرقی، برصغیر میں دو مسلم قومی ریاستوں کا مطالبہ کیا گیا تھا اور آج بنگلا دیش میں رونما ہونے والے فکری انقلاب کے نتیجے میں ایک بار پھر مارچ 1940 کے دور جیسی صورت حال نے جنم لیا ہے انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ تحریک پاکستان کے متحرک رہنما محمود علی کی تجویز کو عملی جامعہ پہنایا جانا چاہیے مرحوم محمود علی نے اپنی تجویز میں ایک قوم دو ریاستیں کا تصور پیش کیا تھا قرار داد لاہور میں بھی برصضیر کے مسلمانوں نے مسلم قوم کی بنیاد پر دو جغرافیائی اکائیوں کو اپنا نصب العین قرار دیا تھا ان کا کہنا تھا کہ قرارداد لاہور کا مسودہ قائد اعظم کی رہنمائی و ہدایات میں بیگم رعنا لیاقت علی خان نے مرتب کیا تھا اسلم خان فاروقی نے کہا کہ قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کرنے آنیوالے عام شیریوں پر عائد پابندی بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور آئین پاکستان سے متصادم ہے جس کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔