خواتین یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت اور گورننس بارے ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیاگیا

بدھ 26 مارچ 2025 21:29

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2025ء) خواتین یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت اور گورننس بارے ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیاگیا۔ ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی اور بھکر یونیورسٹی کے اشتراک سے ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیاگیا جس کا عنوان’’مصنوعی ذہانت کا بڑھتا ہوا دبائو، ایپلیکشن سے گورننس اور لیڈر شپ نئی جنریشن کا آغاز‘‘ تھا ۔

ورکشاپ کی فوکل پرسن پروفیسرڈاکٹرملیکہ رانی تھیں جبکہ مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ منصور تھیں اور اسپیکر ڈاکٹر راو محمد عدیل نواب تھے۔ ورکشاپ کافزیکل سیشن ویمن یونیورسٹی کے کچہری کیمپس میں تھا جبکہ بھکر یونیورسٹی سے آن لائن شرکت کی گئی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئےوائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ منصور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں مشینوں پر اعتماد بڑھ رہا ہے، جو انسانیت کو الگ کر سکتا ہے مہنگا اور پیچیدہ نظام کے نظاموں کو ڈیولپ اور مینٹین کرنا مہنگا اور پیچیدہ ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ورکشاپ کے مرکزی سپیکر ڈاکٹر رائو محمد عدیل نواب نے کہا کہ ترقی کےلئے کاروبار اور معاشرے کو تبدیل کرنا اہم ہے، مصنوعی ذہانت پاکستان کے مستقبل میں ایک کلیدی کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومتیں مصنوعی ذہانت، تعلیم، اور صحت میں جدت کے ذریعے معیشت کی بنیاد رکھ رہی ہیں۔ انہوں نے ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون مضبوط بنانے پر زور دیا۔ اس موقع پر پرووائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ ، رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان اور تمام شعبوں کی چیئرپرسن بھی موجود تھیں ۔