بھارت ،مہاراشٹر میں ہندوانتہا پسندوں نے درگاہ کی بے حرمتی کی، زعفرانی پرچم لہرایا

اتوار 30 مارچ 2025 13:50

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2025ء) بھارت میں بی جے پی کے زیر اقتدار ریاست مہاراشٹرا میں ہندو انتہاپسندوں کے ایک ہجوم نے صدیوں پرانی درگاہ حضرت احمد چشتی کی بے حرمتی کی اوردرگاہ پرروایتی سبز پرچم کو ہٹاکر آر ایس ایس اور بی جے پی کے ہندوتوا نظریے کی نمائندگی کرنے والا زعفرانی لہرایا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق درگاہ جسے'' بواسندھ بابا مزار'' بھی کہا جاتا ہے، ریاست کے راہوری قصبے میں واقع ہے۔

یہ درگاہ تاریخی طور پر مسلمانوں اور ہندوئوں دونوں کے لیے عقیدت کی جگہ رہی ہے جو خطے کی ہم آہنگی کی روایات کی عکاسی کرتا ہے۔ تاہم حالیہ مہینوں میںہندوتوا تنظیموں نے اپنے اس روایتی دعوے پر زوردینا شروع کیا کہ درگاہ اصل میں ایک ہندو مندر پر تعمیر کی گئی تھی اور اسے بحال کیا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

ان دعوئوں کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

مقامی لوگوں کو اندیشہ ہے کہ وہ اس مقدس مزار کو مندر میں تبدیل کرنے کی کوشش کریں گے۔توڑ پھوڑ کے واقعات سے علاقے میں مقیم تقریبا 14ہزارمسلمانوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ مسلم کمیونٹی مزار اور عشروں پرانی مسجد کے ارد گرد رہتی ہے۔ حالیہ واقعات ایک ایسے ہی رحجان کی عکاسی کرتے ہیں جہاں ہندو انتہاپسند تنظیمیںمسلمانوں کے مذہبی مقامات پر اپنا دعوی جتاکر مذہب کی بنیاد پرنفرت پھیلانے کی کوشش کررہی ہیں۔

مقامی رہائشیوں نے کہا کہ یہ سوچ سمجھ کر اور جان بوجھ کر کیاگیا اور مسجد اور مسلمانوں کے گھروں کے قریب پتھرائو بھی کیاگیا۔حملے کے سلسلے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ یہ واقعہ مسلمانوں کے مذہبی مقامات کی سکیورٹی کو بڑھانے کی ضرورت اور خطے میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی سے نمٹنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ اس طرح کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ بھارت میں مسلمانوں کو بڑھتے ہوئے تشدد اورمسلسل امتیازی سلوک کا سامنا ہے اوران نفرت انگیز جرائم پر کسی کو سزا نہیں ملتی۔ ملک کے مسلمان جو کل آبادی کا 14فیصد ہیں، منظم ظلم وستم برادشت کرنے پر مجبورہیں۔

متعلقہ عنوان :