77سال بعد بھی انہیں معلوم نہ ہوسکا بلوچستان کا مسئلہ کیا ہے،اختر مینگل

اقتدار سے نکالے جانے والوں نے کبھی بلوچستان کے ایشو پر احتجاج نہیں کیا، ہمارا واحد مطالبہ یہی ہے کہ ہماری خواتین کو فورا رہا کیا جائے،سربراہ بی این پی کا دھرنے کے شرکاءسے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 2 اپریل 2025 12:28

77سال بعد بھی انہیں معلوم نہ ہوسکا بلوچستان کا مسئلہ کیا ہے،اختر مینگل
مستونگ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02اپریل 2025)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کا کہنا ہے کہ اقتدار سے نکالے جانے والوں نے کبھی بلوچستان کے ایشو پر احتجاج نہیں کیا،77سال بعد بھی انہیں معلوم نہ ہوسکا بلوچستان کا مسئلہ کیا ہے،آپ کو اس لئے نکالا کہ آپ کے قول و فعل میں تضاد ہے،بلوچستان میں لکپاس کے مقام پر ہونے والے دھرنے کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے بی این پی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا واحد مطالبہ یہی ہے کہ ہماری خواتین کو فورا رہا کیا جائے۔

، یہ لوگ جب اقتدار سے نکالے جاتے ہیں تو مجھے کیوں نکالا کے نام پر احتجاج کرتے ہیں ۔لیکن افسوس کی بات ہے کہ بلوچستان کے مسائل پر یہ بھی لوگ بات نہیں کرتے اور نہ احتجاج کرتے ہیں۔انہیں آج تک بلوچستان کے مسائل کبھی نظر نہیں آئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے ہماری خواتین کو رہا کیا جائے۔ہم اتنی بڑی سرزمین کے مالک ہیں لیکن ایک وقت کی روٹی کیلئے محتاج ہیں۔

بلوچستان میں کئی آپریشن ہوئے لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ذوالفقار علی بھٹو کے دور سے شروع ہونے والا آپریشن آج تک جاری ہے۔اختر مینگل کا شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مزید یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارا دھرنا زیر حراست بلوچ خواتین اور بیٹیوں کیلئے ہے اور ان کی رہائی تک جاری رہے گا۔ہم اپنے مطالبات سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ ہماری خواتین کو بلاجواز گرفتار کیاگیا ہے ۔

ہم نے حکومت کو بتایا کہ ہمارا واحد مطالبہ خواتین کو رہا کرنا ہے۔ہم نے ان سے کہا کہ ہم اپنی خواتین کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کوئٹہ کی طرف مارچ کریں گے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل ( بی این پی ایم ) کا دھرنا چھٹے روز میں داخل ہوچکا ہے ۔ صوبے کی مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے رہنما اور عہدیدار مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پہنچے جن میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے ماما قدیر بلوچ، حوران بلوچ، اور قبائلی رہنما سردار نادر لنگو شامل تھے۔

مختلف رہنماﺅں نے سردار اختر مینگل سے اظہار یکجہتی کیا اور اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔دوسری جانب بلوچستان حکومت کا وفد بلوچستان نیشنل پارٹی ( بی این پی ) مینگل کے سربراہ سے مذاکرات کیلئے دھرنے میں پہنچ گیا۔حکومتی وفد میں ظہور احمد بلیدی، بخت محمد کاکڑ اور سردار نور احمد بنگلزئی شامل تھے ۔