ٹی ایم سیز کے ریٹائر ملازمین کے پینشن کیسز کی سندھ حکومت اور کے ایم سی غلط تشریح کرکے ریٹائر ملازمین کو الجھا رہے ہیں،ذوالفقار شاہ

بدھ 2 اپریل 2025 18:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2025ء)سندھ ہائی کورٹ کی آئینی بینچ کے فیصلے کے بعد جہاں دو ہزار سے زائد ٹی ایم سیز کے 2023 سے اب تک ریٹائر اور وفات پاجانے والے ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی وہیں عدالتی فیصلے کی لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور کے ایم سی فنانس انتظامیہ کی جانب سے فیصلے کی غلط تشریح کرکے حکومت سندھ کے لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے توسط سے کیسز کی آمد کے ساتھ ہی پینشن کیسز لینے کی شرط عائد کردی گئی ہے۔

جس پر سجن یونین کے مرکزی صدر سیدذوالفقارشاہ نے گزشتہ روز میٹروپولیٹن کمشنر، فنانشل ایڈوائزر کے ایم سی سے ملاقاتیں کیں اور انہیں کیسز فوری طور پر لینے کی درخواست کی تاکہ بے یقینی صورتحال کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔ جس پر انہوں نے فیصلے کے مختلف محرکات پر روشنی ڈالی اور عید الفطر تک کیسز لینے پر اتفاق کیا گیا اور اس سلسلے میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کی جانب سے جاری کردہ کیسز کی آمد کے بعد کے ایم سی کیسز لینا شروع کرے گی۔

(جاری ہے)

ٹی ایم سیز کے ریٹائر ملازمین کے اکتوبر 2023 سے روکے گئے پینشن کیسز لینے کا سلسلہ عدالتی فیصلے کے باوجود تاحال لینا شروع نہیں کیاگیاہے۔سید ذوالفقارشاہ نے چیف سیکرٹری سندھ ،سیکریٹری فنانس اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سے عدالتی فیصلے پر جلد از جلد عمل کرتے ہوئے کے ایم سی کو فنڈز کا اجرا کا مطالبہ کیا ہے۔ تاکہ دو سال سے پینشن کے حق سے محروم ریٹائر ٹی ایم سیز ملازمین کو پینشن کا اجرا ممکن ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کی غلط تشریح سے ٹی ایم سیز کے ریٹائر ملازمین میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں لیگل ٹیم سے مشاورت کے بعد فیصلے کو اس کی حقیقی روح کے مطابق عمل کروانے کیلیے عدالت میں ریویو کی درخواست دائر کرنے پر غور شروع کردیا گیا ہے۔