’’یو اے پی اے‘‘کا بے دریغ استعمال جمہوریت کی بنیادوںکو تباہ کر رہا ہے، رپورٹ

جمعرات 3 اپریل 2025 13:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2025ء)بھارت نہ صرف انفرادی آزادیوں کو دبا رہا ہے بلکہ منظم طریقے سے صحافیوں، محققین اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانونی ’’یو اے پی اے ‘‘ کا استعمال کر کے جمہوریت کی بنیادوں کو بھی تباہ کر رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ’’ بھارتی ویب پورٹل ’’دی وائر‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں مقبوضہ جموںوکشمیر کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے لکھاکشمیری صحافی، محقق اور انسانی حقوق کے محافظ عرفان معراج کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دینے کی پاداش میں ’’یو اے پی اے ‘‘ کے تحت قید کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ نئی دلی کے بیانیے کو چیلنج کرنے پر لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ کیطرف سے لوگوں پر کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

عرفان معراج کو20 مارچ 2023 کو گرفتار کیا گیا تھا، ان پر’’ یو اے پی اے‘‘ لاگو کیا گیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ معراج کی گرفتاری بنیادی قانونی اصولوں اور آئینی حقوق کی پریشان کن صورتحال کو ظاہر کر رہی ہے اورحقیقت یہ ہے کہ ان کی گرفتاری کسی فرد کے قانونی اور آئینی حقوق کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے واضح طور کہہ رکھا ہے کہ کسی بھی شخص کو اسکی گرفتاری کی وجوہات تحریری طور پر بنانا ضروری ہے لیکن حکام عدالت عظمی کے اس حکم کوخاطر میں نہیں لا رہے ہیں ۔ گرفتار ی کی وجوہات جانے بغیر معراج جیسے ملزمان کے لیے اپنا دفاع کرنا مشکل ہوجاتا ہے اور انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو پاتے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ معراج کو ابتدا میں فرد جرم عائد کیے بغیر چھ ماہ تک حراست میں رکھا گیا تھا اور اب ان کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ نہیں کیا جا رہا اور وہ دو سال سے زائد عرصے سے قید میں ہیں۔