اسرائیل کی طرف سے برطانوی ارکارن پارلیمان کو ملک بدر کرنا ناقابل قبول، برطانیہ

DW ڈی ڈبلیو اتوار 6 اپریل 2025 20:40

اسرائیل کی طرف سے برطانوی ارکارن پارلیمان کو ملک بدر کرنا ناقابل قبول، ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 اپریل 2025ء) برطانوی میڈیا کے مطابق حکمران لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے یوآن یانگ اور ابتسام محمد لندن سے اسرائیل گئے تھے، لیکن انہیں اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور ملک بدر کر دیا گیا۔

لیمی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکام کی کی طرف سے برطانوی پارلیمنٹیرینز کے حراست میں لیے جانے کا عمل اور انہیں داخلے سے روک دینا ناقابل قبول، منفی اور انتہائی تشویش ناک ہے۔

لیمی نے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی حکام پر واضح کر دیا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ سلوک کرنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے اور یہ برطانوی حکام دونوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کے مطابق، ''برطانوی حکومت کی توجہ جنگ بندی کی طرف واپسی اور خونریزی روکنے، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں تنازعے کے خاتمے کے لیے مذاکرات پر مرکوز ہے۔

(جاری ہے)

‘‘
ایک مشترکہ بیان میں دونوں ارکان پارلیمان نے کہا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے اٹھائے گئے غیر معمولی اقدام پر حیران ہیں۔
تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ سرکاری پارلیمانی وفد کا حصہ بننے کا ان کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا کیونکہ اسرائیل میں کسی بھی سرکاری ادارے کو ایسے وفد کے دورے کے بارے میں علم نہیں تھا۔
اسرائیلی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مزید پوچھ گچھ سے معلوم ہوا کہ ان کے دورے کا مقصد اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کو دستاویزی شکل دینا اور اسرائیل کے خلاف نفرت انگیز تقاریر پھیلانا تھا۔

حماس کے ساتھ جنگ میں قلیل المدتی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد گزشتہ ماہ سے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں فوجی کارروائیاں جاری ہیں اور اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے علاقے پر قبضہ کرنے پر زور دیا ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ یہ عسکریت پسندوں کو یرغمال بنائے گئے یرغمالیوں کو رہا کرنے پر مجبور کرنے کی حکمت عملی ہے۔

غزہ میں اسرائیلی ملٹری کارروائی کی بحالی کے بعد سے 1249 ہلاکتیں

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری شروع ہونے کے بعد سے اب تک اس فلسطینی علاقے میں 1249 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اعداد وشمار کے مطابق غزہ میں جنگشروع ہونے کے بعد سے اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 50609 ہو گئی ہے۔
غزہ جنگ کا آغاز فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی جانب سے اسرائیل کے اندر دہشت گردانہ حملے کے بعد ہوا تھا۔ اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کی بنیاد پر اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں 1218 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

ادارت: کشور مصطفیٰ، عدنان اسحاق