پراپرٹی تنازع پر سابقہ بیوی کو قتل کرنے والے مجرم کو مرتے دم تک پھانسی پر لٹکائے رکھنے کا حکم

عدالت نے مقتولہ کے سابق شوہر کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی، اغوا کے جرم میں 10 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ، کیس کے شواہد مٹانے پر 7 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی گئی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 9 اپریل 2025 12:46

پراپرٹی تنازع پر سابقہ بیوی کو قتل کرنے والے مجرم کو مرتے دم تک پھانسی ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اپریل 2025ء ) پراپرٹی تنازع پر سابقہ بیوی کو قتل کرنے والے مجرم کو مرتے دم تک پھانسی پر لٹکائے رکھنے کا حکم دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مجرم رضوان حبیب کا اپنی سابقہ اہلیہ وجیہہ سواتی سے اربوں روپے کی پراپرٹی کا جھگڑا تھا، تمام پراپرٹی وجیہہ سواتی کی ملکیتی تھی جس پر ملزم نے جبری قبضہ کرلیا، ملزم نے سابق اہلیہ کو راضی نامہ کرنے کا جھانسا دے کر امریکہ سے پاکستان بلایا، وجیہہ سواتی 16 اکتوبر 2021ء کو پاکستان آئی تو اس کے سابق شوہر نے پاکستان آتے ہی وجیہہ سواتی کو قتل کردیا اور لاش مسخ کرکے راولپنڈی سے خیبر پختونخواہ لے جاکر دفنا دی۔

بتایا گیا ہے کہ قتل کے بعد مجرم سابق شوہر خود ہی وجیہہ سواتی کے گم ہونے کا ڈراما کرتا رہا، اس حوالے سے مقتولہ کے بیٹے عبداللہ نے امریکہ سے آن لائن ایف آئی آر تھانہ مورگاہ میں درج کروائی اس کے نتیجے میں جب پولیس نے رضوان حبیب کو گرفتار کیا تو قتل کی واردات کا بھانڈا پھوٹ گیا اور لاش بھی خیبر پختونخواہ سے برآمد کرلی گئی، مقتولہ کی لاش کو پاکستان سے امریکہ منتقل کرنے پر دوبارہ پوسٹ مارٹم کیا گیا اور امریکی سائنس فرانزک لیبارٹری نے موت کی وجہ تشدد قرار دے کر رپورٹ پاکستان بھیجی۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ سرکاری پراسیکیوٹر عفت سلطانہ نے کیس کی مقتولہ کی جانب سے پیروی کی اور سماعت مکمل ہونے پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری ماجد حسین گادی نے مقتولہ کے سابقہ شوہر کو مرتے دم تک پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھنے کا حکم جاری کردیا، عدالت نے مجرم رضوان حبیب کو سزائے موت کے ساتھ 5 لاکھ روپے ہرجانے کی سزا سنائی، اغوا کے جرم میں 10 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانے اور کیس کے شواہد مٹانے کے جرم میں 7 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، اس کے علاوہ شریک مجرم سلطان کو 7 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی گئی۔

بتایا جارہا ہے کہ عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے وقت امریکی سفارت خانے کے 3 اہل کار اور ایک ایف بی آئی آفیسر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے، امریکی ایف بی آئی ٹیم اور سفارتکاروں نے ہر تاریخ پر کیس کی پیروی کی، امریکی سفارتکاروں کی طرف سے مجرم کو ملنے والی سزا پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جب کہ عدالتی فیصلے کے بعد مجرم رضوان حبیب کو پولیس کی کڑی نگرانی میں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔