امریکہ کو فوجی کارروائیوں کی دھمکیاں دینا بند کرنا ہوں گی‘ بات چیت کے لیے تیار ہیں. عباس عراقچی

تہران میں امریکی حکومت کی نیت کے بارے میں سنگین شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں. ایرانی وزیر خارجہ کا مضمون

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 9 اپریل 2025 13:35

امریکہ کو فوجی کارروائیوں کی دھمکیاں دینا بند کرنا ہوں گی‘ بات چیت ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اپریل ۔2025 )ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران جوہری معاہدے کے لیے ہفتے کے روز امریکہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم کسی بھی نتیجے پر پہنچے کے لیے امریکہ کو فوجی کارروائیوں کی دھمکیاں دینا بند کرنا ہوں گی” واشنگٹن پوسٹ“ کے لیے لکھے گئے ایک مضمون میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی معاہدے تک پہنچنے کے لیے خلوصِ نیت سے کام کرنے کے لیے تیار ہے.

(جاری ہے)

عراقچی نے لکھا کہ ہم بالواسطہ مذاکرات کے لیے عمان میں ملاقات کریں گے یہ جتنا بڑا موقع ہے اتنا ہی بڑا امتحان بھی خیال رہے کہ پیرکے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ جوہری معاہدے کے لیے براہ راست مذاکرات ہفتے کے روز ہوں گے ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان مذاکرات انتہائی اعلیٰ سطح پر ہوں گے.

عراقچی کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران پر زیادہ سے زیادہ دباﺅ کی مہم کو مدنظر رکھتے ہوئے تہران میں امریکی حکومت کی نیت کے بارے میں سنگین شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں. ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ آگے بڑھنے کے لیے ہمیں سب سے پہلے اس بات پر متفق ہونا پڑے گا کہ فوجی حل تو ایک طرف اس مسئلے کا کوئی فوجی آپشن ہی نہیں ہو سکتا ان کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم جبر اور زبردستی کبھی قبول نہیں کرے گی اس سے قبل پیر کے روز امریکی صدر نے خبردار کیا تھا کہ اگر مذاکرات کے بعد کسی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکا تو یہ ایران کے لیے بہت برا دن ثابت ہو گا.

عراقچی نے اصرار کیا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیار نہ بنانے کے اپنے وعدے کی خلاف ورزی کی ہے تاہم انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ایرانی جوہری پروگرام کے متعلق کچھ خدشات موجود ہو سکتے ہیں ہم اپنے پرامن ارادوں کو واضح کرنے اور کسی بھی ممکنہ تشویش کو دور کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں. ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو بھی ثابت کرنا ہو گا کہ وہ سفارت کاری میں سنجیدہ ہے اور ہونے والے کسی بھی معاہدے پر قائم رہے گا اگر ہمیں عزت دی جائے گی تو احترام کا مظاہرہ کریں گے ان کا کہنا تھا کہ گیند اب امریکہ کے کورٹ میں ہے.