مرحلہ وارنجکاری،پہلے مرحلے میں پی آئی اے روزویلٹ ہوٹل سمیت 24 ادارے شامل

بدھ 9 اپریل 2025 18:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اپریل2025ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے نجکاری آسیہ اسحاق نے کہا ہے کہ مرحلہ وار نجکاری کی جارہی ہے پہلے مرحلے میں پی آئی اے روزویلٹ ہوٹل سمیت 24 ادارے شامل ہیں ایچ ای سی، سروسز ہوٹل ہاؤس بلڈنگ کا کام مکمل ہوچکا ہے جناح کنونشن سنٹر کو ڈی لسٹ کردیا گیا تھاسٹیل ملز کیلئے چار خریدار آئے تھے‘سٹیل ملز کی نجکاری فائنل تھی کہ عدالت کا فیصلہ آگیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر تاج حیدر کی مغفرت کے لئے دعا کی گئی قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ حکومت نے نجکاری سے بتیس ارب لانے کا وعدہ کیا تھا حکومت کی آخر منصوبہ بندی کیا ہے کرنا کیا چاہتے ہیں پارلیمانی سیکرٹری برائے نجکاری آسیہ اسحاق نے کہا کہ فیز وائز نجکاری کی جارہی ہے پہلے فیز میں پی آئی اے روزویلٹ سمیت 24 ادارے ہیں ایچ ای سی، سروسز ہوٹل ہاؤس بلڈنگ کا کام مکمل ہوچکا ہے جناح کنونشن سنٹر کو ڈی لسٹ کردیا گیا تھاسٹیل ملز کیلئے چار خریدار آئے تھیسٹیل ملز کی نجکاری فائنل تھی کہ عدالت کا فیصلہ آگیا قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او میں تجارت کو بڑھانے کے لیے نمائندہ کون ہے، اس کا تجربہ کتنا ہے اور ہماری ویلیو ایڈڈ برآمدات میں کتنا اضافہ ہوا ہے جس پارلیمانی سیکرٹری ذوالفقار بھٹی نے کہا کہ میں حافظ تو نہیں کہ مجھے ساری کتاب یاد ہو، یہ ایسی باتیں صرف تنگ کرنے کے لیے کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں تحریری طور پر بتایا گیا کہ مالی سال 2024-25 کی پہلی ششماہی میں شعبوں/ اداروں کو 237 ارب 31 کروڑ کی سبسڈی دی گئی پاور سیکٹر کو 218 ارب 31 کروڑ 30 لاکھ روپے کی سبسڈی دی گئی پیسکو کو 2 ارب 40 کروڑ اور ہاؤسنگ فنانس کی مد میں 5 ارب 79 کروڑ کی سبسڈی دی گئی دوبارہ فنانس کی سہولت کے تحت 6 ارب 90 کروڑ کی سبسڈی دی گئی مختلف اداروں کو گرانٹس کی مد میں 644 ارب روپے فرام کئے گئیبے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو 232 ارب روپے دیئے گئے۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو 22 ارب اور ریلوے کو 26 ارب روپے دیئے گئے۔بیت المال کو 3 ارب، دیگر کو 359 ارب روپے فراہم کئے گئے۔اس دوران مختلف اداروں کو قرضں کی مد میں 61 ارب روپے فراہم کئے قرضوں کی مد میں این ایچ اے کو 48 ارب روپے دیئے گئے۔این ٹی ڈی سی کو 7 ارب،جینکو کو 5 ارب اور دیگر کو 21 کروڑ روپے دیئے گئے۔