کرپٹو کرنسی کے ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ کے ممکنہ کاروبار پر ٹیکس لیا جائے: وفاقی ٹیکس محتسب

Shahid Nazir Ch شاہد نذیر چودھری جمعرات 10 اپریل 2025 16:14

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اپریل 2025ء ) ٹیکس دینے کے خواہشمند حافظ محمد اصغر نے وفاقی ٹیکس محتسب کو لکھا کہ وہ کرپٹو کرنسی کے اپنے بزنس پر ٹیکس دینا چاہتا ہے لیکن ایف بی آر کرپٹو کرنسی پر ٹیکس پالیسی بنانے میں ناکام رہا ہے جس کی وجہ سے اسے ٹیکس ادائیگی میں دشواری کا سامنا ہے۔ شکایت کنندہ نے لکھا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے 90 لاکھ صارفین سے کوئی ٹیکس نہیں لیا جا رہا۔

(جاری ہے)

پاکستان کرپٹو کرنسی کو اپنانے والا دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 6 اپریل 2018ء کو اپنے سرکلر میں ورچوئل کرنسیوں کے پیدا کردہ خطرات سے آگاہ کر دیا تھا مگر سٹیٹ بینک کے خط پر توجہ نہیں دی گئی۔  شکایت کنندہ نے مزید کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے کیس نمبر 7146/2019 میں قرار دیا کہ اسٹیٹ بینک نے ورچوئل کرنسی کو غیر قانونی قرار نہیں دیا لہٰذا ایف بی آر کرپٹو کرنسی کیلئے پالیسی جاری کرے تاکہ  کرپٹو صارفین اپنے ڈیجیٹل اثاثوں کا اعلان کر سکیں۔