معلومات کی فراہمی میں اداروں کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، چیف انفارمیشن کمشنر خیبر پختونخوا

جمعرات 10 اپریل 2025 21:50

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اپریل2025ء) خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن میں شہریوں کی شکایات پر مختلف اداروں کے پبلک انفارمیشن آفیسرز کو سماعت کیلئے طلب کیا گیا تھا۔ ڈی سی آفس کرک کے خلاف شہریوں کے تین مختلف شکایات جس میں صائمہ اختر نامی شہری نے لینڈ ریکارڈ، اظہر ممتاز نے پروموشن اور بھرتی کے بارے ڈی پی سی میٹنگ کے مینٹس کی کاپی، جبکہ محمداللہ نامی شہری نے حلقہ پی کے- 98 میں گھریلو اور زرعی سولر سسٹم اور اس سے مستفید ہونے والوں کی تفصیلات مانگی تھیں میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کرک، کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

کمیشن نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کرک کو احکامات جاری کئے کہ ڈی پی سی میٹنگ کے مینٹس کی کاپی 4 دنون کے اندر کمیشن میں بھیجنے اور سولر سسٹم سے متعلق معلومات 7 دنوں کے اندر شہری کو فراہم کرے بصورت دیگر مذکورہ آفیسر کے خلاف آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت تادیبی کارروائی شروع کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ کرک سے تعلق رکھنے والے ایک شہری کے کیس جس میں ڈی پی او کرک سے ایک کیس کی انکوائری رپورٹ اور دیگر معلومات مانگی تھیں میں ڈی ایس پی کرک نے انکوائری رپورٹ کی کاپی کمیشن میں معائنے کے لئے جمع کرائی جبکہ بقیہ معلومات کیلئے کمیشن سے 7 دن تک کا وقت مانگ لیا۔

چیف انفارمیشن کمشنر خیبر پختونخوا فرح حامد خان نے کہا کہ معلومات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے جو بھی ادارہ شہریوں کو بروقت معلومات فراہم نہیں کرے گا اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔