سوچیں جو نسل ہم تیار کریں گے وہ آپ کیلئے کیا جذبات رکھے گی؟ صنم جاوید کا سوال

ہمارے ماں باپ تو آپ سے محبت کرنے والے لوگ تھے لیکن آپ کو ہماری اس نسل سے بہت تکلیف ہے، آنے والی نسل اسی نسل نے تیار کرنی ہے؛ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کا بیان

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 12 اپریل 2025 13:34

سوچیں جو نسل ہم تیار کریں گے وہ آپ کیلئے کیا جذبات رکھے گی؟ صنم جاوید ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید نے کسی کا نام لیے بغیر سوال اٹھایا ہے کہ سوچیں جو نسل ہم تیار کریں گے وہ آپ کیلئے کیا جذبات رکھے گی؟۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آپ کو اس نسل سے بہت تکلیف ہے لیکن آنے والی نسل اس نسل نے ہی تیار کرنی ہے، ہمارے ماں باپ تو آپ سے محبت کرنے والے لوگ تھے، سوچیں جو نسل ہم تیار کریں گے وہ آپ کے لیے کیا جذبات رکھے گی؟۔

صنم جاوید کہتی ہیں کہ اس ملک میں بیچنے کیلئے کیا بچا ہے؟ جو چیز دیکھو بکی ہوئی ہے، موٹر وے تک گروی رکھوائی ہوئی ہے، ہر چیز آپ نے اس ملک کی گروی رکھوادی ہے، آپ نے تو اس ملک کے انسان بھی گروی رکھوائے ہوئے ہیں، جتنے ہم مقروض ہیں پوری دنیا کے ہم بھی گروی رکھے ہوئے ہیں اور ہماری آنے والی نسلیں بھی ابھی مقروض ہیں، آپ نے ہمارے ناموں پر اتنا قرضہ لیا ہوا ہے اور اب آپ چاہتے ہیں ہمارے رویے بھی آپ کی مرضی کے مطابق ہوں، جیسے کوئی نوکر نہیں ہوتے، دنیا میں تو آپ نے ہمیں مقروض کیا ہوا ہے اب اپنا بھی نوکر بنا کر رکھنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر کا کہنا ہے کہ آپ جتنا ظلم کرسکتے ہیں کریں، آپ جتنا جبر کرسکتے ہیں کریں لیکن ایک بات یاد رکھیں کہ میرے دل میں جو آپ کے لیے نفرت ہے یہ آپ کی امانت ہے اور یہ نفرت میں اپنے سینے میں اپنی آنے والی نسلوں کو دے کر جاؤں گا، آپ یہ غلط فہمی میں نہ رہیں آپ اور عوام کے درمیان فاصلے مٹ چکے ہیں، ہمیں دھمکیاں نہ دیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اپنا پیٹ کاٹ کر سکیورٹی اداروں پر لگاتے ہیں، ادارے ہماری حفاظت کی بجائے کسی اور کام میں پڑ گئے ہیں، ان کا کام حکومتیں بنانا اور گرانا نہیں ہے، ان کا کام زراعت، اسٹاک ایکسچینج اور دیگر کام نہیں ہیں، دہشت گرد افغانستان سے پاکستان ہی کیوں آتے ہیں؟ کہیں اور کیوں نہیں جاتے؟ کیا ہم سکیورٹی اداروں پر اربوں کھربوں روپے نہیں لگاتے؟ اگر ہم پارلیمان میں یہ بات نہیں کرسکتے تو کہاں کریں گے؟ آپ ہمارے باپ دادا نہیں ہیں میں تنقید کروں گا کیوں کہ میں مضبوط ادارے چاہتا ہوں لیکن ادارے اپنا کام کریں، ہم بات کرتے ہیں تو ایف آئی آر ہو جاتی ہے، ہمارے واش رومز اور بیڈ رومز سے نکلو اپنا کام کرو، اپنا کام کرو پاکستان بدل جائے گا۔

اس موقع پر سپیکر ایاز صادق نے جنید اکبر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بڑی اچھی باتیں کیں، کاش آپ نیشنل سکیورٹی میٹنگ میں شرکت کرتے، آپ کو اس میٹنگ آنا چاہیئے تھا، وہ میٹنگ حکومت اور اپوزیشن کی نہیں تھی، قومی سلامتی کمیٹی میں آپ امن و امان کے حوالے سے بات کر سکتے تھے، وہ حکومت یا اپوزیشن کی نہیں نیشنل سکیورٹی میٹنگ تھی، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں حالات پر بریفنگ تھی آپ کو سننا چاہیے تھا، ساری جماعتوں کو پاکستان کی خاطر اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیئے تھا۔