یونیورسٹی آف سرگودھا کی وزیر آغا لائبریری نے ڈی سپیس پلیٹ فارم پر مشتمل ڈیجیٹل ریسرچ ریپوزٹری کا افتتاح کر دیا

اتوار 13 اپریل 2025 17:50

سرگودھا-13 اپریل (اے پی پی) (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اپریل2025ء) یونیورسٹی آف سرگودھا کی وزیر آغا لائبریری نے تحقیق کے فروغ کے لیے ڈی سپیس (DSpace) پلیٹ فارم پر مشتمل ایک ڈیجیٹل ریسرچ ریپوزٹری کا افتتاح کر دیا ہے۔ یہ کثیرالمضامین ریپوزٹری ایم ایس/ایم فل اور پی ایچ ڈی کے تحقیقی مقالات تک بآسانی رسائی فراہم کرتی ہے جس سے جامعہ کی علمی سرگرمیوں کو قومی و بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔

افتتاحی تقریب میں چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)اسلام آباد پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد سمیت اعلیٰ تعلیمی شخصیات اور 20 مختلف جامعات کے وائس چانسلرز جن میں پنجاب یونیورسٹی، یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، جی سی یونیورسٹی فیصل آباد، یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور، ایمرسن یونیورسٹی ملتان، جی سی ویمن یونیورسٹی فیصل آباد، اور گورنمنٹ کالج فار ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ و دیگر جامعات کے وائس چانسلرز شامل تھے۔

(جاری ہے)

چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے قومی سطح پر تمام جامعات کی تحقیق کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔جی سی ویمن یونیورسٹی فیصل آباد کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کنول امین نے تحقیق میں تکرار سے بچنے کے لیے جاری ایم فل اور پی ایچ ڈی منصوبوں پر مشتمل قومی سطح کی ریپوزٹری کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان نے تحقیق کے فروغ کے لیے وزیر آغا لائبریری کی کاوشوں، بالخصوص ''ریسرچ سپورٹ لیب'' کے قیام کو سراہا جو ابتدائی کیریئر محققین کے لیے ایک اہم قدم ہے۔یونیورسٹی آف سرگودھا کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے بین الامضامین تحقیق کے فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے چیف لائبریرین کی ان کوششوں کی تعریف کی جن کے نتیجے میں نوجوان اساتذہ اور طلبہ میں تحقیق کا رجحان بڑھا۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر اور چیف لائبریرین ڈاکٹر محمد آصف نوید نے ریپوزٹری کے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالات شامل کیے جا رہے ہیں، جب کہ اگلے مراحل میں تحقیقی جرائد، کانفرنس پیپرز، کتب اور دیگر علمی مواد کو بھی شامل کیا جائے گا۔ آئندہ یہ ریپوزٹری ایک مکمل ادارہ جاتی ریپوزٹری کی شکل اختیار کرے گی، جس میں رجسٹرار، امتحانات، کوالٹی انہانسمنٹ سیل(QEC)، پروکیورمنٹ، اور ایکسٹرنل لنکیجز سمیت مختلف شعبہ جات کی دستاویزات بھی شامل ہوں گی۔ڈاکٹر آصف نوید نے اس پروجیکٹ میں تکنیکی معاونت فراہم کرنے پر محمد ارشد اقبال اور دن رات محنت کر کے ریپوزٹری کے قیام کو حتمی شکل دینے پر احمد شہود آکاش کی خدمات کو سراہا۔