افغان مہاجرین کی انخلاء کو روکا جائے، محمد تادین خان ترکئی

پیر 14 اپریل 2025 22:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اپریل2025ء) افغان مہاجرین پاکستان کے صدر محمد تادین خان ترکئی نے کہا ہے کہ اس وقت 35 لاکھ افغان مہاجرین ، 300 کمیٹیاں 72 کیمپ پاکستان میں موجود ہیں ہم حکومت اور عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ افغان مہاجرین کے جبری انخلاء پر نظر ثانی کرکے مشکلات کے حل میں کردار ادا کریں۔ کیونکہ جبری بیدخلی کسی بھی مسئلے کا حل نہیں تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل کئے جائیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کو کوئٹہ پریس کلب میں نور اللہ خان، نادر خان، حاجی ظاہر، جمعہ خان، صادق خان، ملک انور، گلستان آکا، حاجی حمد اللہ، حاجی اختر محمد، بشیر احمد ملک نور اللہ، آغا گل سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا 45 سالہ مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہیں افغان مہاجرین کبھی بھی پاکستان میں کسی بھی مسئلے کا حصہ نہیں بنے ہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت 14 لاکھ افغان مہاجرین کے پاس پی او آر کارڈز جو یواین ایچ سی آر کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں اور 9 لاکھ کارڈ ہولڈر جو آئی او ایم کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں ۔ 6 لاکھ لوگوں کو یواین ایچ سی آر نے ٹوکن جاری کئے ہیں اور لگ بھگ 6 لاکھ بغیر کارڈ کے ہیں۔

کارڈز کی مدت ختم ہوچکی ہے ہم 53 این جی اوز سے اپیل کرتے ہیں کہ جلد از جلد کارڈز کی تجدید کیلئے حکومت پاکستان کو فنڈز جاری کئے جائیں۔ وطن واپسی میں یواین ایچ سی آر سے نقد سفری رقم مبلغ 375 ڈالر اور افغانستان میں بسنے کیلئے 2 سالہ راشن پروگرام اور دیگر رہائشی امدادی سامان حاصل کرسکے۔ انہوں نے عدلیہ، وفاق اور سیاسی قیادت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کے مسئلے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کیلئے انسان دوستی کا ثبوت دیکر فوری انخلاء پر نظر ثانی کرکے جبری انخلاء کو روکا جائے کیونکہ افغان مہاجرین کئی سالوں سے آباد ہیں ان کی نئی نسل یہاں پیدا ہوئی ہے وہاں نہ ہمارا کوئی گھر بار ہے نہ کہ کاروبار پاکستان میں محنت مزدوری ، زراعت سمیت دیگر شعبوں سے منسلک رہ کر تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے جبراً بے دخلی افغانستان اور پاکستان دونوں کے مفاد میں نہیں دونوں برادر ممالک آپس کے معاملات کو مل بیٹھ کر حل کرکے افغان مہاجرین کے جبری انخلاء کو فوری روک کر مشکلات سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔