جنین میں اسرائیلی جنگی کارروائی کے 84 دن مکمل ، ہزاروں فلسطینی بے گھر

اسرائیلی قابض فوج نے گھروں کو تباہ کرنے اور نذرآتش کرنے کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے،رپورٹ

منگل 15 اپریل 2025 11:55

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیل کی جنگی کارروائیاں مسلسل 84 دنوں سے جاری ہیں۔ اب تک جنین شہر میں 6000 شہری نقل مکانی کر چکے ہیں ، جبکہ 3200 کو پناہ کی تلاش ہے۔ اس سلسلے میں عرب امریکی یونیورسٹی سے بھی رجوع کیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے جنین میں بھی گھروں کو بلڈوزروں سے تباہ کرنے اور نذرآتش کرنے کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔

جبکہ بعض پر قبضہ کر کے انہیں فوجی پوزیشنوں میں تبدیل کر دیا ہے۔منگل کی صبح اسرائیلی فوج نے دو فلسطینیوں کو انہی کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا ہے۔ یہ واقعہ یامون نامی گاں میں پیش آیا ہے۔ یہ مغربی جنین میں واقع گاں ہے۔ 'وفا' نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے اس قصبے پر چڑھائی کی اور گھروں کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

اسرائیلی فوج نے اس علاقے میں اپنے انفنٹری یونٹ تعینات کیے ہیں ۔

الامل ہسپتال اور مہتا سٹریٹ میں واقع رابی بلڈنگ کے ارد گرد فوج موجود ہے۔ یہ علاقہ جنین پناہ گزین کیمپ سے متصل ہے۔جنین کے گورنر کمال ابوالبرب نے بتایا ہے کہ فوجی کارروائیوں کی وجہ سے 21000 فلسطینی اس علاقے میں اب بھی بے گھر ہیں ۔ 6000 کو جنین شہر میں دوسری جگہوں پر شیلٹر دیے گئے ہیں۔ 3200 نے ایک یونیورسٹی میں پناہ لی ہے۔ جبکہ 4181 فلسطینیوں نے برقین گاں میں پناہ لیلی ہے۔

گورنر کے مطابق ان کی فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ اس بارے میں بات ہو رہی ہے کہ وہ ان بے گھر فلسطینیوں کو موبائل گھر فراہم کرے۔اسرائیلی فوج نے اس علاقے میں مزید نفری کے علاوہ ڈی 10 بلڈوزر بھی بھیج دیے ہیں۔ تاکہ جنین پناہ گزین کیمپ کے ساتھ زیادہ طاقت اور بے رحمی سے نمٹ سکے۔ قریبی علاقے میں اسرائیلی فوج کی تربیت کے نام پر بھی موجودگی یقینی بنائی گئی ہے۔