نئے عالمی نظام میں روس، امریکا اور چین اپنے اثر و رسوخ کے الگ الگ زون قائم کریں گے، ارجنٹائن

منگل 15 اپریل 2025 14:25

بیونس آئرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2025ء) ارجنٹائن کے صدر ہاویئر ملئی نے کہا ہے کہ یورپ اس وقت عالمی قیادت کا دعویٰ کرنے سے قاصر ہے ، اس کے بعد روس، امریکا اور چین ابھرتے نئے عالمی نظام کے تحت اپنے اثر و رسوخ کے الگ الگ زون قائم کریں گے۔تاس کے مطابق نیورا ریڈیو کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عالمی نظام کی نئی تعریف کی جا رہی ہے جس کے مطابق اب واشنگٹن امریکی براعظموں ، روس یوریشیا اور چین ایشیا کے اس حصے کی قیادت کرے گا جو روس کے زیر اثر نہیں ہوگا۔

ہاویئر ملئی نے کہا کہ یورپ اس وقت عالمی قیادت کا دعویٰ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ،اس نے ترقی اور تبدیلی کو طویل عرصے سے ترک رکھا ، اسے اپنے اس بیانیے سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے بہت جدوجہد کرنا پڑے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لاطینی امریکی ممالک کواب بنیادی طور پر امریکا کے ساتھ بطور اتحادی تعلقات استوار کرنے چاہئیں،ہمارا ملک پہلے ہی مغربی نصف کرے میں امریکا کا کلیدی شراکت دار بن چکا ، ہم صحیح وقت صحیح جگہ پر ہیں ۔

ہاویئر ملئی جو 10 دسمبر 2023 سے ارجنٹائن کے صدر ہیں بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ لبرل جمہوریتوں اور مغربی ممالک بالخصوص امریکا اور اسرائیل کو ارجنٹائن کے اہم شراکت داروں کے طور پر دیکھتے ہیں۔ صدر نے واشنگٹن کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ ہاویئر ملئی اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے امریکا کے دس دورے کر چکے ہیں۔\932