ظ*پاکستان میں ماں اور بچے کی صحت کے مسائل کو حل کرنا اشد ضروری ہی: سعدیہ راشد

منگل 15 اپریل 2025 20:50

uلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2025ء) صدر ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان محترمہ سعدیہ راشد نے کہا ہے کہ پاکستان میں ماں اور بچے کی صحت کے مسائل کو حل کرنا اشد ضروری ہے۔یہ صرف طبی نہیں بلکہ یہ سماجی ،معاشی اور نظام صحت سے جڑے ہوئے گہرے چیلنجز ہیں اگرچہ وقتاً فوقتاً پالیسیز اور منصوبہ بندی کی جاتی رہی ہے تاہم عملی میدان میں وہ تسلسل وسعت اور شفافیت کم ہی دیکھنے میں آتی ہے جس کی ان نازک جانوں کو اشد ضرورت ہے، دیہی علاقوں میں بنیادی صحت کے مراکز کی کمی تربیت یافتہ دائیوں اور نرسوں کی قلت اور ہنگامی صورتحال میں ہسپتالوں تک محدود رسائی ایسی تلخ حقیقتیں ہیں جن کا آج بھی لاکھوں خواتین کو سامنا ہے۔

(جاری ہے)

شہری علاقوں میں اگرچہ سہولیات نسبتا بہتر ہیں مگر وہاں بھی غیر مساوی طبی رسائی نجی ہسپتالوں کا معاشی دباؤ اور متعدد سماجی دباؤ خواتین کی صحت پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں ماں کی صحت کو عمومی صحت کی پالیسیوں میں ثانوی حیثیت دینا خاندانی منصوبہ بندی میں تسلسل کی کمی اور زچگی کے بعد دیکھ بھال کو نظر انداز کرنا ایسے عوامل ہیں جو نہ صرف نوزائیدہ کی صحت کو متاثر کرتے ہیں بلکہ ماں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال دیتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تھیم ''صحت مندآغاز- امید افزا مستقبل'' کے موضوع پر شوریٰ ہمدرد کے اجلاس میں اپنے خصوصی پیغام میں کیا اجلاس میں ڈبلیو ایچ او کے ہیڈ آف پنجاب جناب ڈاکٹر جمشید احمد سابق وزیر صحت پنجاب و سابق چیئرمین پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی ڈاکٹر سعید الہی ڈاکٹر میاں محمد اکرم جناب قیوم نظامی جناب برگیڈیئر ریاض احمد طور جناب حکیم راحت نسیم سوہدروی جناب حکیم مرغوب احمد ہمدانی محترمہ فرح ہاشمی جناب ڈاکٹر ابصار احمدسمیت دیگر ماہرین نے شرکت کی۔