پاراچنار میں شٹر ڈائون ہڑتال، شہر جانے والی واحد سڑک کھولنے کا مطالبہ

منگل 15 اپریل 2025 21:55

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے شہر پاراچنار کے تاجروں نے سیکیورٹی کی مخدوش صورتحال کے باعث پاراچنارتھل روڈ کی کئی ماہ سے بندش کے خلاف شٹر ڈائون ہڑتال کی۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹریڈ یونین کے صدر حاجی امداد علی نے بتایا کہ شہری خوراک و علاج نہ ملنے سے مر رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس نہ تو ادویات ہیں اور نہ ہی وہ علاج کے لیے پشاور جا سکتے ہیں۔

امداد علی نے کہا کہ 27مارچ سے اب تک پاراچنار میں کوئی امدادی قافلہ نہیں آیا، انہوں نے کہا کہ سپلائی سے لدے 300سے زائد ٹرک ضلع ہنگو کے تھل اور دوآبہ شہروں کے درمیان گزشتہ کئی ہفتوں سے پاراچنار جانے کی اجازت کے منتظر ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ تاجر اپنا سامان پاراچنار لے جانے کیلئے ایک گاڑی کا کرایہ 10لاکھ روپے سے زیادہ ادا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہنگو میں سڑکوں پر گاڑیاں ہفتوں تک کھڑی ہیں، جن پر ہمیں یومیہ 10ہزار روپے کا خرچہ آتا ہے۔اس موقع پر تاجر رہنمائوں نے کہا کہ کانوائے میں ٹرکوں کو شامل کرنے کیلئے بھاری رقم لی جا رہی ہے اس وجہ سے امن معاہدے کے باوجود راستے نہیں کھولے جا رہے ہیں ضلع کرم میں تقریبا 7 ماہ سے راستوں کی بندش کے خلاف پاراچنار میں تاجر برادری نے شٹر ڈان ہڑتال شروع کی ہے اور تمام بازاریں و کاروباری ادارے بند کر دیے ہیں۔

رہنمائوں نے کہا کہ راستوں کی طویل بندش سے شہری اور کاروباری لوگ تنگ آ گئے ہیں، امن معاہدہ طے پانے اور فریقین کے عمائدین کی جانب سے راستے کھولنے کے اعلان کے باوجود بعض حکام اپنے مفادات کے لیے راستے نہیں کھول رہے اور ٹرکوں کو کانواے میں شامل کرنے کے لیے بھاری رقم وصول کی جا رہی ہے۔تاجر رہنمائوں نے کہاکہ بدامنی مافیا کے مخصوص لوگوں کے لیے منافع بخش کاروبار بن گیا ہے اور شہری خوراک و علاج نہ ملنے سے مر رہے ہیں رہنماں نے مطالبہ کیا کہ چیک پوسٹوں پر لوگوں کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور آمد و رفت کے راستے جلد کھول کر عوام کو ریلیف دیا جائے۔

تاجر رہنمائوں نے راستے کھولنے تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ راستے کھولنے اور قیام امن کے لیے اقدامات جاری ہیں۔