Live Updates

بی جے پی حکومت منظم طریقے سے جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کر رہی ہے، سول سوسائٹی

جمعرات 17 اپریل 2025 15:26

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں سول سوسائٹی نے کہا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی ایک منظم سازش پر عمل پیراہے اور وہ اس مقصد کے حصول کے لئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرر ہی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سول سوسائٹی کے ارکان ڈاکٹر زبیر احمد راجہ، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین نے سرینگر میں ایک اجلاس میں کہا کہ 370 اور 35اے کی دفعات کی منسوخی کی بنیادی وجہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد یہاں کے ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی لائی اور علاقے کی اسمبلی میں حال میں اعتراف کیا گیا کہ اب تک 83ہزار غیر کشمیریوں کو یہاں کے ڈومیسائل دیئے جا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کو خوف و دہشت کا شکار کرنے اورانہیں دیوار کےساتھ لگانے کےلئے علاقے میں 10 لاکھ سے زائد دفورسز اہلکار تعینات کررکھے ہیں ، قابض اہلکاروں کو کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت بے لگام اختیارات حاصل ہیں ، بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو ”پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے “جیسے کالے قوانین کے تحت سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جا تاہے۔

سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا کہ بھارت جموں وکشمیر میں بالکل اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے جو اسرائیل نے فلسطین میں اپنا رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں اور غیر کشمیریوں کے لیے علاقے میں علیحدہ کالونیوں کا قیام اسرائیلی طرز کی پالیسیوں کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ خطہ ہے لہذا یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ علاقے میں جاری غیر قانونی بھارتی اقدامات کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت پر دبائوڈالے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات