پاک فوج کے سربراہ کا ولولہ انگیز عزم آر پار کشمیر یوں کیلئے حوصلے کا پیغام ہے ، سمعیہ ساجد

مسلم کانفرنس صرف ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک نظریاتی تحریک ہے،مرکزی چیئرپرسن خواتین ونگ

جمعرات 17 اپریل 2025 15:34

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء) مسلم کانفرنس خواتین ونگ کی مرکزی چیئرپرسن اورکشمیر ویمن الرٹ فورم کی چیئرپرسن سمعیہ ساجد نے کہا ہے کہ پاک فوج کے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر کا اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب کشمیری عوام کے لیے اُمید، حوصلے اور استقامت کا پیغام ہے۔ ان کے خطاب نے قومی موقف کو نہ صرف دوہرایا بلکہ اس پر مضبوطی سے قائم رہنے کا اعلان بھی کیا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے یہ الفاظ صرف ایک قول نہیں بلکہ پوری قوم کے دل کی آواز ہیں۔

سمعیہ ساجد نے کہا کہ آرمی چیف کے ان الفاظ نے واضح کر دیا ہے کہ ریاستِ پاکستان اور اس کی مسلح افواج کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔ بھارتی جارحیت کے خلاف کشمیریوں کی تحریکِ آزادی کو وہ نہ صرف جائز سمجھتے ہیں بلکہ ہر محاذ پر اس کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے یاد دلایا کہ جنرل سید عاصم منیر نے اپنے دورہ آزادکشمیر کے موقع پر کہا تھا کہ کشمیر کے لیے پاکستان تین جنگیں لڑ چکا ہے، اگر ضرورت پڑی تو مزید بھی لڑنے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

آر پار کشمیری عوام کے دلوں میں تازہ خون کی مانند ہے، جس نے حوصلوں کو جِلا بخشی۔سمعیہ ساجد نے مزید کہا کہ جب تک لائن آف کنٹرول پر بہادر پاک فوج موجود ہے، دشمن کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی بھی جرات نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 19 جولائی 1947 کو منظور کی گئی قرارداد الحاق پاکستان کشمیریوں کے نظریے، عقیدے اور جدوجہد کی بنیاد ہے۔ مسلم کانفرنس صرف ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک نظریاتی تحریک ہے، جس نے کشمیریوں کو شناخت، اتحاد اور منزل کی سمت دی۔

انہوں نے کہا کہ صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان کی قیادت میں جماعت آج بھی اسی مشن پر گامزن ہے ۔ الحاق پاکستان، خودار ریاست، اور کشمیری عوام کا غیر متزلزل اعتماد۔سمعیہ ساجد نے کہا کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کا حالیہ خطاب قوم کے اس اجتماعی عزم کا مظہر ہے جو مسلم کانفرنس دہائیوں سے اجاگر کرتی آ رہی ہے۔جب آرمی چیف کہتے ہیں کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، تو یہ وہی پیغام ہے جو 19 جولائی 1947 کو مسلم کانفرنس کی قرارداد میں دیا گیا تھا، جس کے تحت کشمیری عوام نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا۔

’انہوں نے کہا کہ سردار عتیق احمد خان کی قیادت میں مسلم کانفرنس نہ صرف کشمیر کے سیاسی تشخص کی علمبردار ہے بلکہ پاکستان کے نظریاتی دفاع کی بھی سب سے مضبوط آواز ہے۔آج جب عالمی سطح پر کشمیر کا مقدمہ کمزور پڑ رہا ہے، مسلم کانفرنس واحد جماعت ہے جو مسلسل بین الاقوامی فورمز پر کشمیریوں کی نمائندگی کر رہی ہے، اور مسئلہ کشمیر کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔

سمعیہ ساجد نے کہا کہ موجودہ سیاسی ماحول میں جہاں بہت سی جماعتیں وقتی مفادات کے لیے مؤقف بدلتی رہتی ہیں، مسلم کانفرنس کا ایک ہی مؤقف ہے کہ کشمیربنے گا پاکستان ہے ۔یہی مستقل مزاجی مسلم کانفرنس کو دیگر جماعتوں سے ممتاز بناتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین بھی اس جدوجہد کا اہم حصہ ہیں، اور مسلم کانفرنس نے ہمیشہ خواتین کو قیادت میں جگہ دی ہے۔

ان کی آواز کو اہمیت دی ہے۔ہماری جماعت کا ہر کارکن، ہر رہنما، اور ہر خاتون مادرِ وطن کے دفاع اور کشمیر کی آزادی کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے دشمن کو دوٹوک پیغام دے دیا ہے کہ 14 لاکھ کی بھارتی فوج ہو یا چند دہشتگرد گروہ، پاکستان کی سالمیت اور دفاع کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔24 کروڑ عوام پاک فوج کی پشت پر کھڑی ہیں، اور بھارت کے خواب کہ وہ خطے میں بالادستی حاصل کرے۔

آخر میں سمعیہ ساجد نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مسلم کانفرنس آنے والے دنوں میں بھی کشمیر کے نظریاتی، جغرافیائی اور سیاسی مستقبل کی رہنمائی کرتی رہے گی۔ہم نہ جھکیں گے، نہ بکیں گے، اور نہ رکیں گے۔ کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی ۔یہی ہمارا نظریہ، یہی ہماری سیاست، اور یہی ہمارا ایمان ہے۔