آباد نے جائیدادوں کی خرید وفروحت پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کے فیصلے کو خوش آئندقرار دے دیا

جمعرات 17 اپریل 2025 17:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء)ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد)کے چیئرمین محمد حسن بخشی نے وفاقی حکومت کی جانب سے جائیدادوں کی خرید وفروحت پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کے فیصلے کو خوش آئند اور تعمیراتی شعبے کے لیے ایک مثبت اور حوصلہ افزا اقدام قرار دیا ہے، یہ فیصلہ نہ صرف ملکی تعمیراتی شعبے کو سہارا دے گا بلکہ بیرونی سرمایہ کاری کے دروازے بھی کھولے گا۔

۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے جائیدادوں کی خرید و فروخت پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو سرمایہ کاروں کے لیے ایک بڑی رکاوٹ بن گیا تھا۔ بہت سے مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے پاکستان کی بجائے دبئی اور دیگر خلیجی ممالک کا رخ کر لیا تھاجس پر آبادکے چیئرمین اور وزیراعظم کی ٹاسک فورس برائے ہاسنگ کے رکن محمد حسن بخشی نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے حکومتی فیصلے کو سراہاہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اس فیصلے سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، کیونکہ تعمیراتی شعبہ پاکستان میں زراعت کے بعد سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہے۔چیئرمین آباد نے وفاقی حکومت سے اپیل کی کہ وہ صرف ایف ای ڈی کے خاتمے پر اکتفا نہ کرے بلکہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 236C اور 236K کے تحت عائد ٹیکسوں میں بھی نرمی لائے۔ ان کا کہنا تھا کہیہ ٹیکسز جائیداد کے خریدار اور فروخت کنندگان دونوں کے لیے رکاوٹ بنتے ہیں۔

اگر ان میں کمی کی جائے تو ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو مزید استحکام ملے گا۔اسی کے ساتھ ساتھ انھوں نے حکومت کو سیکشن 7-E کے تحت عائد ٹیکسز پر بھی نظرثانی کرنے کا مشورہ دیا، تاکہ سرمایہ کاروں کو مزید آسانی دی جا سکے۔محمد حسن بخشی نے کہاکہ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی میں تعمیراتی صنعت کا کردار ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہوتا ہے۔ ااگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل ہو، تو ہمیں تعمیراتی شعبے کو فروغ دینے کے لیے طویل المدتی ٹیکس پالیسی مرتب کرنی ہوگی۔

''انھوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان لانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت ملکی صنعتوں کو مراعات دے اور انھیں عالمی سطح پر مسابقت کے قابل بنائے۔حسن بخشی نے کہاکہ اگر حکومت دیگر ٹیکسز میں بھی نرمی لانے کے اقدامات کرے تو پاکستان کا تعمیراتی شعبہ عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش مارکیٹ بن سکتا ہے۔