
زرخیز کھیتوں میں شہری توسیع سے خوراک اور ذریعہ معاش کو خطرہ ہے. ویلتھ پا ک
زرعی زمینوں پر بے لگام تجاوزات خوراک کی حفاظت اور پائیدار شہری منصوبہ بندی کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں .ماہرین
میاں محمد ندیم
جمعہ 18 اپریل 2025
13:48

(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ پاکستان پہلے ہی اپنی بڑھتی ہوئی خوراک کی طلب کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کو زرعی اراضی کا نقصان خوراک کی پیداوار کو برقرار رکھنے کی ہماری صلاحیت کو کمزور کرتا ہے، مہنگی درآمدات پر انحصار بڑھتا ہے اس سے نہ صرف خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ لاکھوں کسانوں کی روزی بھی خطرے میں پڑ جاتی ہے. انہوں نے وضاحت کی کہ جب کہ شہری توسیع ضروری ہے لیکن اہم کھیتی باڑی کی کمی کو روکنے کے لیے اس کا حکمت عملی سے انتظام کیا جانا چاہیے انہوں نے کہا کہ قیاس آرائی پر مبنی رئیل اسٹیٹ کی سرمایہ کاری معاشی ترجیحات کو مسخ کر رہی ہے سرمایہ کار کھیتی باڑی کے وسیع رقبے کو حاصل کر رہے ہیں اور انہیں رہائشی منصوبوں میں تبدیل کر رہے ہیں اکثر مناسب انفراسٹرکچر یا منصوبہ بندی کے بغیر یہ بے لگام ترقی زمین کی قیمتوں کو بڑھاتی ہے، زرعی شعبے سے سرمائے کو ہٹاتی ہے، اور زرعی پیداواری صلاحیت کو کم کرتی ہے. انہوں نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ قیاس آرائیوں پر مبنی زمین کی خریداری کو روکنے کے لیے سخت ضابطے نافذ کریں اور ان شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دیں جو معاشی استحکام اور روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سینٹر کے سائنسی افسرمزمل حسین نے اس بات پر زور دیا کہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جو غذائی تحفظ کو یقینی بناتی ہے اور دیہی معاش کو برقرار رکھتی ہے تاہم تیزی سے شہری پھیلاﺅقابل کاشت اراضی کو کھا رہا ہے، خوراک کی درآمدات پر انحصار بڑھا رہا ہے، افراط زر کو بڑھا رہا ہے اور غذائی عدم تحفظ کو بڑھا رہا ہے. انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زمین کے استعمال میں اصلاحات نافذ کرے جو زرعی تحفظ کے ساتھ شہری توسیع کو متوازن رکھیں انہوں نے زوننگ کے قوانین کی وکالت کی جو واضح طور پر رہائشی، تجارتی اور زرعی استعمال کے لیے علاقوں کو متعین کرتے ہیں. انہوں نے پائیدار شہری منصوبہ بندی کی حکمت عملیوں کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ عمودی شہری ترقی کو ترجیح دے کر اور پسماندہ شہری جگہوں کا استعمال کرتے ہوئے، پاکستان اپنے زرعی وسائل پر سمجھوتہ کیے بغیر رہائش کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کر سکتا ہے انہوں نے پائیدار شہری ماڈل تیار کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی جو ماحولیاتی سالمیت اور غذائی تحفظ کو برقرار رکھتے ہیں فوری اور فیصلہ کن اقدام کی ضرورت واضح ہے انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ سخت ضوابط کا نفاذ، زمین کے استعمال کی پالیسیوں کا نفاذ اور پائیدار شہری ترقی کو فروغ دینا پاکستان کے زرعی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے ملک کی ابھرتی ہوئی شہری کاری کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بہت ضروری ہے.
مزید اہم خبریں
-
یو این چیف کو غزہ کے انسانی بحران پر گہری تشویش
-
زراعت سے وابستہ نوجوانوں کی تعداد میں 10 فیصد کمی، ایف اے او
-
وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی زیرصدارت پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ کا اجلاس
-
ہوٹل کے سیکیورٹی گارڈ نے سیاحوں کو روکا لیکن وہ ہوٹل کے عقب سے دریا پہنچ گئے
-
کمزور اور سمجھوتہ شدہ نظام انصاف سے بدعنوانی، آمریت اور طاقتور طبقے کی حکمرانی کو فروغ ملتا ہے
-
لاہور میں شیر کا فیملی پر حملہ
-
کراچی ٹریفک پولیس نمبر پلیٹ کے نام پر بھتہ لے رہی ہے
-
پائیدار ترقی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے عزائم کے ساتھ سیویل کانفرنس کا اختتام
-
پی ٹی آئی نے خیبرپختونخواہ کا قرض 150ارب سے 1500ارب روپے تک پہنچا دیا ہے
-
سیول کا عہد نامہ عالمی تعاون پر اعتماد سازی میں اہم ہوگا
-
خیبرپختونخواہ میں اپوزیشن کے پاس نمبر زیادہ ہوں گے تو عدم اعتماد لانا جمہوری حق ہے
-
وفاقی حکومت کا 2 تعطیلات کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.