برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کا کہنا پاکستان کی معیشت دو ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے پاکستانی معیشت کے پوٹینشل کا اعتراف ،سینیٹر محمد عبدالقادر

برطانیہ اور پاکستان کے سٹرٹیجک تعلقات سکے کے دو رخ ہیں،پاکستان اور برطانیہ کی باہمی تجارت کو 10 ارب پاونڈ سے زائد کرنے کے عزم کا اظہار حوصلہ افزا ہے،حکومت سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے فروغ اور بیوروکریسی کی رکاوٹوں کے خاتمے کیلئے قانون سازی کو ترجیح دے،قانون کی حکمرانی اور سیاسی استحکام کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،جب تک سیاسی استحکام نہیں ہوگا پالیسیوں میں بھی استحکام نہیں آئیگا،چیئرمین قائمہ کمیٹی

جمعہ 18 اپریل 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2025ء)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ برطانیہ کی پاکستان میں ہائی کمشنر جین میریٹ کا کہنا کہ پاکستان کی معیشت دو ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے پاکستانی معیشت کے پوٹینشل کا اعتراف ہے،برطانیہ اور پاکستان کے سٹرٹیجک تعلقات سکے کے دو رخ ہیں،پاکستان اور برطانیہ کی باہمی تجارت کو 10 ارب پاونڈ پر لیکر جانے کے عزم کا اظہار حوصلہ افزا ہے،یہ حجم اس وقت چار ارب 40 کروڑ پاونڈ ہی. برطانیہ پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کا خواہاں ہی. پاکستان نوجوان آبادی والا ملک ہے . پاکستان نے معیشت کیلئے بہترین اقدامات اٹھائے ہیں جس کی تعریف آئی ایم ایف نے بھی کی ہے۔

اپنے ایک خصوصی بیان میں انہوں نے کہا کہ برطانیہ ملکی معیشت کے حوالے سے پاکستان کے بہترین اقدامات کو سہراتا ہے . دونوں ممالک کی ترقی دنیا کی ترقی ہے،برطانیہ پاکستان کے ساتھ صحت ، تعلیم اور انجینئرنگ کے شعبے میں مکمل تعاون کر رہا ہے،بلوچستان کے ریکوڈک منصوبہ میں بھی برطانیہ کی دلچسپی نمایاں ہے،اس کے علاوہ موسمی تبدیلیوں میں بھی برطانیہ پاکستان کی مکمل سپورٹ کر رہا ہے،برطانیہ پاکستانی معیشت کی اصلاحات بھی میں پاکستان کیساتھ ہے اور بہتری کیلئے ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے،برطانیہ پاکستان میں 45 ملین ڈالر پروگرام کے ذریعے میکرو اکنامی پر کام کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے کہا کہ برطانیہ پاورسیکٹر میں کلین اور گرین انرجی کے شعبے میں اصلاحات کرنے میں سرمایہ کاری کر رہا ہے،برطانیہ دنیا بھر میں سب سے بڑی فنانشل سروس فراہم کر رہا ہے،برطانیہ دوسرا بزنس سروس اور تیسرا ٹریڈ سروس فراہم کرنیوالا ملک ہے اور دنیا کی تیسری بڑی اکانومی ہے،حکومت سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے فروغ اور بیوروکریسی کی غیر ضروری رکاوٹوں کے خاتمے کیلئے قانون سازی کو ترجیح دے،پالیسی سازوں، بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور کارپوریٹ سیکٹر کی اہم شخصیات کو ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع کرنا ایک خوش آئند اقدام ہوگا،یہ پلیٹ فارم پاکستان کے اقتصادی مستقبل کو نئی سمت دیگا۔

ماحول دوست ترقی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، جامع ترقی اور پائیدار تجارت کا حصول وقت کی ضرورت ہے،قانون کی حکمرانی اور سیاسی استحکام کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،جب تک سیاسی استحکام نہیں ہوگا پالیسیوں میں بھی استحکام نہیں آئیگا. پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ ضروری ہے۔