اندرون لاہور 7 ہزار دکانیں مسمار کرنے کی تیاریاں

نواز شریف کے لاہور اتھارٹی برائے ہیریٹج ریوائیول کا چارج سنبھالنے کے بعد اندرون لاہور کی مختلف مارکیٹوں میں تجاویزات کیخلاف آپریشن سے 40 سے 50 ہزار خاندان متاثر ہونے کا امکان

muhammad ali محمد علی جمعہ 18 اپریل 2025 23:29

اندرون لاہور 7 ہزار دکانیں مسمار کرنے کی تیاریاں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اپریل2025ء) اندرون لاہور 7 ہزار دکانیں مسمار کرنے کی تیاریاں، نواز شریف کے لاہور اتھارٹی برائے ہیریٹج ریوائیول کا چارج سنبھالنے کے بعد اندرون لاہور کی مختلف مارکیٹوں میں تجاویزات کیخلاف آپریشن سے 40 سے 50 ہزار خاندان متاثر ہونے کا امکان۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے حال ہی میں لاہور اتھارٹی برائے ہیریٹج ریوائیول نامی ایک اتھارٹی قائم کی گئی جس کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے پیٹرن انچیف نواز شریف مقرر کیے گئے۔

اس تھارٹی کے قیام کے بعد پنجاب کے صوبائی دارالحکومت کے تاریخی اندرون لاہور کے علاقے میں ہزاروں دکانیں گرانے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے ڈیجیٹل میڈیا گروپ اردو پوائنٹ کے مطابق اندرون لاہور میں تجاویزات کیخلاف آپریشن کے دوران 7 ہزار دکانیں مسمار کیے جانے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے اندرون لاہور کے تاجروں نے اردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ 3 نسلوں سے یہاں بیٹھے ہوئے ہیں ، ہم انشاء اللہ یہیں رہیں گے اس منصوبے کو بنانے والے یہاں سے جائیں گے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ووٹ سے نفرت ہو چکی اس لیے 2024 کے الیکشن میں ووٹ نہیں دیا، لیکن اب نواز شریف مجبور کر رہے ہیں کہ ان کیخلاف ووٹ دیا جائے۔ تاجروں کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں تو معلوم ہی نہیں کہ حکومت کرنا کیا چاہتی ہے، ہمیں تو صرف پریس کانفرس سے معلوم ہوا کہ یہاں آپریشن ہونے والا ہے، کسی نے ہمیں بلا کر اعتماد میں نہیں لیا کہ یہاں کیا کرنے جا رہے ہیں، ہم نے تو ووٹ بھی انہیں دیا تھا لیکن اب معلوم نہیں کہ یہ ہمیں سڑکوں پر کیوں لانا چاہتے ہیں، ہم یہ سب نہیں ہونے دیں گے سڑکوں پر آ جائیں گے۔

یہ دکانیں پہلے انہوں نے خود بنائیں اور اب کہہ رہے کہ گرانے جا رہے ہیں، یہاں سے ہمارے اور ہمارے بچوں کا روزگار لگا ہوا ہے، 7 ہزار دکانوں کا مطلب ہے کہ ہر دکان سے 4 سے 5 خاندان جڑے ہیں یعنی 40 سے 50 ہزار خاندانوں کا روزگار وابستہ ہے ان دکانیں سے، اتنی آسانی سے ان دکانوں کو نہیں جانے دیں گے۔