بزدار دور حکومت میں 6 ارب 23 کروڑ کی مبینہ خوردبرد کا انکشاف

سی اینڈ ڈبلیو سے معلومات لی جائیں ، محکمہ صحت کے جواب پر پی اے سی ٹو نے معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کر دی کمیٹی کا کرونا کے دوران غیر ملکی دوستوں کے عطیہ کئے گئے وینٹی لیٹرز ز کے استعمال نہ ہونے پر بھی تشویش کا اظہار

اتوار 20 اپریل 2025 14:35

ْلاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2025ء)بزدار دور حکومت میں محکمہ صحت میں 6 ارب 23 کروڑ روپے کی خطیر رقم کے اخراجات کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،پنجاب میں صحت کے منصوبوں میںاتنی خطیر رقم کہاں خرچ ہوئی محکمہ صحت بھی اس سے لا علم ہے،کورونا کے دوران دوست ممالک کی جانب سے عطیہ کئے گئے وینٹی لیٹرز کے بھی استعمال نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے دور حکومت میں مالی سال 2020-21 کے دوران یہ رقم خرچ کی گئی اور آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی بارہا کوششوں کے باوجود اس کا کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا سکا، آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کی 6 ارب23کروڑ روپے کے اخراجات کا ریکارڈ حاصل کرنے کی تمام کوششیں بے سود رہی ہیں جس کا اعتراف محکمے کی جانب سے پبلک اکائونٹس کمیٹی ٹو کے اجلاس میں کیا گیاہے ۔

(جاری ہے)

محکمہ صحت کے افسران کی جانب سے پی اے سی میں جواب دیا گیا ہے کہ ہمارے پاس ریکارڈ نہیں ہے، اس حوالے سے سی اینڈڈبلیوسے معلومات لی جائیں۔ یہ انکشاف مالی سال2020-21کی آڈٹ رپورٹ میں سامنے آیا ہے ۔پبلک اکا نٹس کمیٹی ٹو کے چیئر مین سید علی حیدر گیلانی نے معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کر دیں۔کمیٹی نے کرونا کے دوران غیر ملکی دوستوں کے عطیہ کئے گئے وینٹی لیٹرز ز کے استعمال نہ ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خراب وینٹی لیٹرز فوری ٹھیک کرانے کی بھی ہدایات جاری کردیں۔