میرے خیال میں 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں، اعظم نذیر تارڑ

26 ویں ترمیم سٹرکچرل ریفارم ہے جو نظام کی بہتری کیلئے کی گئی تاہم کوئی نئی ترمیم خارج از امکان نہیں، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی، وفاقی وزیر قانون کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 21 اپریل 2025 12:42

میرے خیال میں 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں، ..
 لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اپریل 2025)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں،26 ویں ترمیم سٹرکچرل ریفارم ہے جو نظام کی بہتری کیلئے کی گئی، تاہم کوئی نئی ترمیم خارج از امکان نہیں،لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ علم غیب کسی کے پاس نہیں ہے۔

ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔میری خواہش ہے کہ کراچی کی طرح لاہور میں بھی ایک ہی جگہ عدالتیں ہوں اس کا سب سے زیادہ فائدہ بار اور پھر سائلین کو ہے، جوڈیشل افسران کیلئے بھی اس میں سہولت ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ پلان حکومت پنجاب کو بھیجا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز اس کیلئے بالکل تیار ہیں۔

اس اقدام سے جوڈیشل افسران کیلئے بھی آسانی پیدا ہوگی اور عدالتی امور میں بہتری آئے گی۔حالیہ 26ویں آئینی ترمیم ایک سٹرکچرل ریفارم ہے جو نظام کی بہتری کیلئے کی گئی ہے۔ اس کے بعد کسی اور آئینی ترمیم کی فوری ضرورت نظر نہیں آتی تاہم اگر مستقبل میں کوئی ضرورت پیش آئی تو تمام اتحادی جماعتیں مل بیٹھ کر فیصلہ کریں گی۔ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔

اعظم نذیر کا کہنا تھا کہ بار کونسلز کے انتخابات کو صاف شفاف رکھنے کیلئے ووٹرز کی ڈیجیٹلائزیشن کریں گے۔ سٹیمرز، بینرز، کھانوں اور زائد خرچہ پر پہلے بھی پابندی ہے لیکن اب یہ قانون کا حصہ ہو گا۔وفاقی حکومت جو پیسے ہائیکورٹ بارز کو دیتی ہے وہ پیسے ہم نے پچھلے اور اس سے پچھلے سال لاہور ہائیکورٹ بار کو دئیے تھے۔ اگر خیبر پختونخواہ حکومت اپنے صوبے پر خرچ کرے اور وہاں کے عدالتی نظام کو بہتر کرے تو زیادہ خوشی ہو گی۔

گفتگو کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا ہ حکومت کے عدالتی نظام کی بہتری کیلئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اگر خیبرپختونخواہ کی حکومت اپنے عدالتی ڈھانچے کو بہتر بناتی ہے تو اس سے زیادہ خوشی کی بات کوئی نہیں ہو سکتی۔