سانحہ لیاری، کمشنر کراچی کی 13 گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر آمد

منہدم عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے مصروف ریسکیو اہلکار بھی آپس میں لڑ پڑے

muhammad ali محمد علی ہفتہ 5 جولائی 2025 00:12

سانحہ لیاری، کمشنر کراچی کی 13 گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر آمد
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جولائی2025ء) سانحہ لیاری، کمشنر کراچی کی 13 گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر آمد، منہدم عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے مصروف ریسکیو اہلکار بھی آپس میں لڑ پڑے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں جمعہ کی صبح کو رہائشی عمارت گرنے کے افسوسناک سانحے کے بعد سندھ حکومت کی انتظامیہ نے بے حسی کی انتہاء کر دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لیاری میں عمارت گرنے اور اموات ہونے کے سانحے کے 13 گھنٹے بعد کمشنر کراچی کی جائے وقوعہ پر آمد ہوئی۔ اس دوران کمشنر کراچی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سانحے کے حوالے سے انتظامیہ پر تنقید نہ کرنے کی اپیل کرتے رہے۔ جبکہ عمارت کا ملبہ ہٹانے اور عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں مصروف ریسکیو اہلکار بھی آپس میں لڑ پڑے۔

(جاری ہے)

عمارت سے نکالے جانے والی ایک لاش پر کپڑا ڈالنے کے معاملے پر ریسکیو اہلکاروں میں جھگڑا ہوا۔ دوسری جانب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں ملبے کے نیچے دب کر جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے حکمران اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حادثے کی ذمہ دار ہے، پیپلزپارٹی کی حکومت نے ملک کے سب سے بڑے شہر کو تباہ و برباد کر دیا ہے اور عوام کو مرنے کے لیے چھوڑ دیا۔

انھوں نے کہا کہ کراچی میں مختلف مافیاز حکومت کی سرپرستی میں کام کر رہے ہیں،قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہوتی ہے اور کرپشن عام ہے۔ پی پی گزشتہ دودہائیوں سے صوبے پر قابض ہے، کراچی کا قبضہ میئر اور صوبائی حکومت سے عوام سوال پوچھ رہے ہیں کہ ان کی کارکردگی کیا ہے؟ انھوں نے کہا کہ حادثے کے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی اور متاثرین کی داد رسی کی جائے۔ واضح رہے کہ سانحے کے نتیجے میں اب تک 11 افراد جاں بحق ہو چکے۔