’ججز سینیارٹی پر اصولی مؤقف سے پیچھے ہٹ کر بزدلی کا ثبوت دیا گیا‘

ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی کی چئیرپرسن کے عہدے سے احتجاجاً مستعفی

Sajid Ali ساجد علی پیر 21 اپریل 2025 13:36

’ججز سینیارٹی پر اصولی مؤقف سے پیچھے ہٹ کر بزدلی کا ثبوت دیا گیا‘
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اپریل 2025ء ) ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی کی چئیرپرسن کے عہدے سے احتجاجاً استعفی دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایڈووکیٹ ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری لاپتہ افراد سے متعلق کمیٹی کی سربراہی سے مستعفی ہوچکی ہیں، اپنے استعفے میں انہوں نے لکھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے ججز کی سینیارٹی کے معاملے پر اصولی مؤقف سے پیچھے ہٹ کر بزدلی کا ثبوت دیا، نہیں سمجھتی کہ ہائیکورٹ بار میں اب اتنی جرات ہے کہ جبری گمشدگیوں جیسے معاملے پر کھڑی ہو سکے، لہذا محض رسمی عہدہ رکھ سکتی ہوں اور نہ ہی موجودہ بار کی کابینہ میں رہ کر اپنا نام خراب کر سکتی ہوں۔

بتایا جا رہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے ججز کے تبادلے کے خلاف کیس میں اپنی دائر کرد ہ آئینی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ کیس سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر ہے، ہائیکورٹ بار کے صدر واجد گیلانی اور سیکرٹری منظور ججہ کی جانب سے باقاعدہ اتھارٹی لیٹر جاری کر دیا گیا، جس میں درخواست واپس لینے کی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے جاری کردہ اتھارٹی لیٹر میں ایڈووکیٹ آن ریکارڈ انیس محمد شہزاد کو آئینی درخواست واپس لینے کا اختیار دیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے ججز کے تبادلے اور سنیارٹی کے معاملے پر سپریم کورٹ میں فریق بننے کی درخواست دائر کی تھی۔