
گندم کے نام پر سیاست کی جارہی،حکومت پنجاب کی کاوشوں کے باعث آج کسان خوشحال ہے، صوبائی وزیر زراعت عاشق حسین کرمانی
پیر 21 اپریل 2025 23:11
(جاری ہے)
مریم نواز شریف کی حکومت نے ایک سال میں ساڑھے چھ لاکھ لوگوں کو کسان کارڈ کے ذریعے 52 ارب روپے دئیے جس میں سے 85 فیصد کھاد پر خرچ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 2024 ءکی گندم کی فصل کے دوران کھاد کی قیمتیں گزشتہ سالوں کی نسبت نمایاں کم رہیں۔ وسیم اکرم پلس نے پانچ سال میں کسان کا دیوالیہ نکال دیا تھاموجودہ پنجاب حکو مت نے آکر کسان کو سنبھالا ہے۔گرین ٹریکٹر، سولر پینلز، زرعی ان پٹ پر سبسڈی سے کسان خوشحال ہوا۔ حکومت پنجاب نے کاشتکاروں کے زرعی گریجو یٹ بچوں کو انٹرن شپ مہیا کی۔ اسی طرح لائیو سٹاک کارڈ فراہم کئے جبکہ ایگری مال سروسز بھی فراہم کی جارہی ہیں۔ پنجاب میں 4 اور اگلے سال انشاءاللہ 10 ایگریکلچر مال بننے جا رہے ہیں جوکہ ایک چھت کے نیچے تمام سروسز فراہم کریں گے۔میرا سوال ہے کہ پنجاب کے علاوہ پاکستان کے کس صوبے کی حکومت نے اپنے کاشتکار اور کسان کو خوشحال کرنے کے لیے کوئی پالیسی بنائی؟ کسی صوبہ میں آپ کو ایگریکلچر کو ٹرانسفارم کرنے کی کوئی باقاعدہ پالیسی نظر نہیں آئے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور پاسکو ختم ہونے کے بعد ہم نے پالیسی دی تاکہ گندم کا ریٹ ریگولائز ہو۔ مارکیٹ میں گندم کی فری موومنٹ ہو، ہم نے پرائیویٹ سیکٹر کی فلور ملز کو کہا ہے کہ آپ آئیں اور گندم اٹھائیں۔ صرف یہی نہیں ہم نے فلور ملز کو پابند کیا کہ اپنے سٹاک کا 25 فیصد محفوظ کریں گے۔ اس کو وزیر اعلیٰ پنجاب روزانہ بنیادوں پر خود مانیٹر کررہی ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کی ذات جانتی ہے کہ حکومت اور وزیراعلیٰ پنجاب کے دل میں کس حد تک کسانوں کا درد ہے اور کیا ویژن ہے۔ ہماری حکومت نے پنجاب کے کسان کو ایمپاور کرنے کے لیے الیکٹرانک ویئر ہاؤس بنائے جہاں پنجاب کے اندر کاشتکار اپنی گندم چار مہینے کے لیے سٹور کر سکتا ہے اور جب قیمت اچھے داموں پر ہو تو اس کو جا کر بیچ سکتا ہے۔ ای ڈبلیو آر کے ذریعے کسان اگر فوری نقد رقم چاہے تو رسید کو لے کر کسی بھی بینک سے جا کے رقم لے سکتا ہے۔رقم واپسی پر گندم اس کی ہوگی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم پرائیویٹ سیکٹر کو اتنا مضبوط اور طاقتور کرنا چاہتے ہیں کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور پاسکو کی کمی محسوس نہ ہو۔صوبائی وزیر زراعت عاشق کرمانی نے مزید کہا کہ اگر ہر جگہ سے گندم کی خریداری کا سلسلہ شروع ہوگا تو پرائس کنٹرول ہوگی۔ صوبائی وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کل ایگریکلچر کمیشن کے ساتھ گندم کے حوالے سے میٹنگ کرنے جا رہا ہے تاکہ مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جاسکے۔میں دیگر صوبوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ نے سیاست کرنی ہے تو کسی اور چیز پر کریں ہمار ے لئے پنجاب کا کسان سب سے اہم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو کریڈٹ ملنا چاہیے کہ گنے کی قیمت پورے پنجاب کے اندر 400 سے ڈراپ نہیں ہوئی جبکہ گنے کی اوسط قیمت 450روپے رہی۔مزید زراعت کی خبریں
-
پنجاب بورڈ آف ریونیو نے زرعی انکم ٹیکس کا تخمینہ اورشرح جاری کردی
-
پاکستان میں گندم کی کاشت میں 6.5 فیصد کمی، پیداوار 2 کروڑ 90 لاکھ ٹن رہنے کا امکان
-
پاکستان سالانہ 30 لاکھ زیتون کے پودے لگانے کی صلاحیت حاصل کر رہا ہے. رپورٹ
-
پنجاب میں کھالوں کی ہیئت اور بناوٹ خراب ہوجانے کےباعث نصف سےزائد پانی ضائع ہورہا ہے، ماہرین
-
محکمہ لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کی جانب سے 11 ارب روپے کی خطیر رقم سے لائیوسٹاک کارڈ کے دوسرے فیز کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ،کمشنرساہیوال
-
غیرمعیاری کھاد کی فروخت پر 1 زرعی مرکز پر بھاری جرمانہ عائد جبکہ 1 زرعی مرکز کو سیل کر دیا گیا
-
پاکستان کھجور پیدا کرنے والا دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن گیا
-
پی سی جی اے کے اعدادوشمار: کپاس کی پیداوار میں 30 فیصد کمی
-
پاکستان کھجور پیدا کرنیوالا دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن گیا،پاکستان میں سالانہ 5لاکھ ٹن کھجور پیدا ہوتی ہے
-
چاول کی پیداوار میں نئی ایجاد سامنے آ گئی
-
چاول کی پیداوار میں نئی ایجاد سامنے آ گئی
-
زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.