آئی ایم ایف کے مطالبے پر 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا امکان

حکومت ان منصوبوں کیلئے مزید فنڈز جاری نہیں کرے گی، منصوبوں کی مجموعی مالیت 1.1 ٹریلین روپے ہے، کچھ منصوبوں کو سکیورٹی مسائل کی وجہ سے بند کیا جاسکتا ہے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 22 اپریل 2025 20:15

آئی ایم ایف کے مطالبے پر 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا امکان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اپریل 2025 ) آئی ایم ایف کے مطالبے پر وفاقی حکومت نے 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا امکان ظاہر کردیا ہے، حکومت ان منصوبوں کیلئے مزید فنڈز جاری نہیں کرے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی کے حکام کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی مجموعی مالیت 1.1 ٹریلین روپے ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے تھی، ان منصوبوں پر اب تک 300 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

آئی ایم ایف کے مطابق 18ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبائی ترقیاتی منصوبوں پر وفاقی بجٹ سے اخراجات نہیں ہونے چاہئیں۔ مزید برآں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کو اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی کر ادی، دورہ واشنگٹن کے دوران وفاقی وزیر خزانہ کی اہم ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ،وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا سے ملاقات کی،عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے موسم بہار اجلاس کی سائیڈلائن پر ہوئی اس ملاقات میں وزیر خزانہ نے سٹاف سطح کے معاہدے پراظہار تشکر کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر خزانہ نے حکومت پاکستان کی جانب سے ٹیکس، توانائی، نجکاری اور سرکاری اداروں میں کی جانے والی اصلاحات جاری رکھنے کی مکمل یقین دہانی کرائی اور وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آئی ایم ایف سربراہ کو دورہ پاکستان کی دعوت کا بھی اعادہ کیا۔محمد اورنگزیب نے پائیدار معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور معدنیات کے شعبے میں امریکا کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف سربراہ کو حکومت پاکستان کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات جاری رکھنے کی مکمل یقین دہانی کرائی۔وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے ٹیکس،توانائی، نجکاری، سرکاری اداروں،پنشن اورقرضوں کے انتظام کے شعبوں میں جاری اصلاحات کو اجاگر کیا جبکہ انہوں نے ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی اہمیت پر بھی زور دیا۔وزیر خزانہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آئی ایم ایف سربراہ کو دورہ پاکستان کی دعوت کا بھی اعادہ کیا۔