نہروں کے مسئلہ پر سندھ میں اہم شاہراؤں کو بند کرنے کا قطعی کوئی جواز نہیں ،جمہوری معاشرے میں اختلافات کو باہمی بات چیت کے ذریعے حل کیا جاتاہے،صدرفیصل آبادچیمبر

ہفتہ 26 اپریل 2025 20:20

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2025ء) چیمبر آف کامرس ا انڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو بلانے کے فیصلے کے بعد نہروں کے مسئلہ پر سندھ میں اہم شاہراؤں کو بند کرنے کا قطعی کوئی جواز نہیں،جمہوری معاشرے میں اختلافات کو باہمی بات چیت کے ذریعے حل کیا جاتا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس مثبت سوچ کے تحت نہروں کے تنازعہ کو حل کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کیا ہے تاکہ اختلافات کو جمہوری طریقے سے حل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتالی افراد کا بھی پہلے یہی مطالبہ تھا کہ اس متنازعہ مسئلے کو قانونی اور آئینی طریقے سے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں طے کیا جائے۔

(جاری ہے)

مگر بدقسمتی سے اب جبکہ حکومت نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کر لیا ہے اس کے باوجود سڑکوں کی بندش کا قطعاً کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی بندش سے برآمدات اور درآمدات بری طرح متاثر ہورہی ہیں جو دراصل پورے ملک کا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات ملکی معیشت کی بحالی کیلئے اہم کردار ادا کرتی ہیں اور اس عمل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا غیر دانشمندانہ اقدام ہے جس سے خود ہڑتال کرنیوالوں کا ہی نقصان ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہڑتالی کسی اور ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں تاہم حکومت سندھ کو اس مسئلہ کے حل کیلئے فوری اور عملی اقدامات اٹھانے ہونگے، بصورت دیگر برآمدات میں اضافے کا عمل رک جائے گا جس سے معیشت کی بحالی کی کوششیں بری طرح متاثر ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی بندش سے بڑی تعداد میں برآمدی کنٹینر رکے ہوئے ہیں جن سے اب تک تجارت کو دو ارب ڈالرکا نقصان ہوچکا ہے ، اگر سڑکوں کو فوری طور پر کھولا نہ گیا تو ملکی معیشت کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا۔