Live Updates

آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ کے عہدیداروں کا اجلاس برطانوی پارلیمنٹ میں طلب

جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین، ستارہ ء پاکستان نے دو سو سے زائد ممبران برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھ دیا

اتوار 27 اپریل 2025 13:20

�یرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2025ء)برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ کے چیئرمین بیرسٹر عمران حسین نے پاکستان اور بھارت کے مابین جاری سرحدی و دیگر کشیدی ختم کروانے کے لئے آئندہ ہفتے آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ کے عہدیداروں کا اجلاس برطانوی پارلیمنٹ میں طلب کر لیا۔ سابق چیئر پرسن آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ ڈیبی ابراھم ایم پی نے مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقہ پہلگام میں ہونے والے دلخراش واقع کی شدید مذمت کی اور پاکستان اور بھارت پر زور دیا کہ وہ اس واقع میں ملوث افراد کا سراغ لگائیں اور انہیں جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح پاکستان اور بھارت دو ایٹمی ممالک کی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے وہ انتہائی قابل تشویش ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ باہمی کشیدگی ختم کریں تاکہ سول آبادی کو نقصانات سے محفوظ رکھا جا سکے۔انہوں نے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ اس سلسلہ میں اپنا کلیدی کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی اس سلسلہ میں اپنا ہر ممکن متحرک کردار ادا کر رہی ہیں۔

جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین بھی ان دنوں پاکستان کے دورہ پر ہیں اور انہوں نے صورتحال کی کشیدگی کو بھانپتے ہوئے برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور حکومتی عہدیداروں سے برق رفتار رابطے شروع کر دیئے ہیں۔پاکستان اور بھارت کے مابین جاری کشیدگی فوری طور پرختم کروانے کے لئے برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور برطانوی حکومت کے عہدیداروں سے ہنگامی رابطوں پر عمل درآمد شروع کر دیا۔

برطانوی پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس بلانے کے لئے کمر کس لی۔ راجہ نجابت حسین کا دو سوسے زائد برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو خط ارسال۔ بھارت کی جانب سے جارحانہ اقدامات کرنے اور خطے کا امن تباہ کرنے کے سلسلہ میں تشویش کا اظہار۔ پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کے خدشات اور تحفظات کا اظہار۔ برطانیہ کے مختلف شہروں میں ہنگامی کمیونٹی اجلاس طلب۔

ممبران برطانوی پارلیمنٹ اور حکومتی عہدیداروں کے ساتھ ملاقاتوں کے لئے اپنی ٹیم کو خصوصی ہدایا ت جاری کر دیں۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین، ستارہ ء پاکستان نے دو سو سے زائد ممبران برطانوی پارلیمنٹ کو خط لکھ دیا۔حالیہ دنوں میں بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقہ پہلگام میں بھارت کے خودساختہ حملے کی وجہ سے دلخراش واقع پیش آیا جس پر بھارت نے آزادجموں وکشمیر اور پاکستان ہر حملے کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں جس کے بعد پوری دنیا میں بسنے والے اوورسیز کشمیریوں اور پاکستانیوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

راجہ نجابت حسین نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ کے تحریر کردہ خط میں پہلگام واقعے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اورکہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دشمنی میں اضافہ، سندھ آبی معاہدے جیسے اہم دوطرفہ معاہدوں کی یکطرفہ معطلی اور پاکستان مخالف بیان بازی کا خطرہ خطے کو ایک وسیع اور ممکنہ طور پر تباہ کن صورتحال سے دوچار کر سکتا ھے۔

راجہ نجابت حسین نے کہا کہ اس معاملے کو برطانوی پارلیمنٹ میں فوری طور پر اٹھایا جائے۔ برطانوی حکومت کی ایک تاریخی، اخلاقی اور سفارتی ذمہ داری ہے کہ وہ جنوبی ایشیا میں امن اور انصاف کی حمایت کرے، خاص طور پر برصغیر کی نوآبادیاتی میراث میں اس کے کردار کی روشنی میں حل نہ ہونے والا کشمیر کا تنازعہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے اور 77 سال سے زائد عرصے سے یہ مسئلہ منصفانہ طور پر، کشمیریوں کے خواہشات کے مطابق اور اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق حل نہیں ہو سکا ہے اور اس کا تسلسل ہمیشہ سے ہی علاقائی عدم استحکام، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جوہری تصادم کے سنگین اور بھیانک خطرے کو ہوا دیتا رہتا ہے۔

انہوں نے خط میں تحریر کیا ہے کہ ہماری تحریک جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل اپنے قیام سے لے کر آج تک کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے اور اس مسئلہ کا برق رفتار اور پر امن تلاش کرنے کے لئے اپنی خدمات، تجربات اورموثر سہولت کاری کا کردار ادا کرنے کے لئے اپنے آپ کو ہمیشہ کے لئے وقف کئے ہوئے ہے۔ راجہ نجابت حسین نے کہا ہے کہ بھارت ہمیشہ سے ہی اپنے اندرونی معاملات سے توجہ ہٹانے کے لئے مقبوضہ جموں وکشمیر میں یا بھارت کے اندر کسی بھی جگہ کوئی بھی دلخراش واقع کروا کر الزام پاکستان پر یا کشمیریوں پر لگا دیتا ہے جس کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کا حل سرد خانے کی نظر ہو جاتا ھے جو کہ بھارتی کھلی جارحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

راجہ نجابت حسین نے برطانوی حکومت اور برطانوی ممبران پارلیمنٹ سے اپیل کی اور کہا ہے کہ ہم انتہائی احترام کے ساتھ آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے برطانیہ کی حکومت جنوبی ایشیا ء میں بھارت کی جانب سے پیدار کردہ خطرناک جنگی صورتحال پر پارلیمانی سوال اٹھائیں اور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں پر زور دیں۔

ہمیں یقین ہے کہ اب عمل کرنے کا وقت آگیا ہے۔ ایسا کرنے میں ناکامی نہ صرف لاکھوں جانوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے بلکہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لئے بھی خطرے کی گھنٹی ہے۔راجہ نجابت حسین نے کہا ہے کہ برطانیہ فوری طور پر پاکستان اور بھارت کے مابین جاری کشیدگی ختم کروانے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے اور مسئلہ کشمیر کو فوری طور پر حل کیا جائے تا کہ دونوں ممالک میں جنگ کا خطرہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے اور جنوبی ایشیا میں بھی مستقل امن قائم ہو سکے اور کشمیریوں کو بھی پر امن طریقہ سے اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق ان کا حق خود ارادیت مل جائے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات