وزارت انسانی حقوق کا ملک بھر میں انسانی حقوق کو آگے بڑھانے کیلئے اہم اقدام کے طور پرجامع نیشنل ایکشن پلان تیار کرنے کا اعلان

پیر 28 اپریل 2025 00:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2025ء) ملک بھر میں انسانی حقوق کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر وزارت انسانی حقوق نے ایک جامع نیشنل ایکشن پلان تیار کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں پسماندہ طبقوں کے حقوق کے تحفظ پر توجہ دی جائے گی، خاص طور پر خواتین کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا جائے گا۔وزارت انسانی حقوق کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق پر ایکشن پلان خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے ایک اہم شعبے کے طور پر شناخت کرتا ہے۔

منصوبے کے تحت مجوزہ اقدامات میں صنفی بنیاد پر تشدد سے نمٹنے کے لیے قومی پالیسی کے رہنما خطوط کی تشکیل، خواتین کے خلاف تمام امتیازی قوانین کا مکمل جائزہ، ملک بھر میں نئے بحرانی مراکز کا قیام اور ضلعی سطح پر موجودہ امدادی سہولیات کو مضبوط بنانا شامل ہے۔

(جاری ہے)

وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ فریم ورک کے مطابق ہراساں کیے جانے کے معاملات کی تحقیقات اور فیصلہ کرنے کی ذمہ داری وفاقی اور صوبائی محتسب برائے ہراسانی کی ہے۔

ایکشن پلان کاروباری اداروں پر نئی ذمہ داریاں عائد کرتا ہے جس کے تحت وہ کام کی جگہوں پر عدم امتیاز کے اصول پر عمل پیرا ہوں۔خواتین کے لیے انصاف تک رسائی کو بڑھانے کی کوشش میں وزارت نے خواتین کے وراثت کے حقوق کے حوالے سے قانونی مشورہ اور مدد کی پیشکش کرنے والی ایک وقف ہیلپ لائن بھی شروع کی ہے۔خواتین کے حقوق کے لیے حکومت کی جاری وابستگی پہلے قانون سازی کے سنگ میل جیسے کہ ورک پلیس پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ ایکٹ 2010 میں مزید جھلکتی ہے۔

یہ قانون تمام اداروں کو کام کی جگہ پر ہراساں کیے جانے کے معاملات کی تفتیش اور فیصلہ کرنے کے لیے اندرونی انکوائری کمیٹیاں قائم کرنے کا پابند کرتا ہے۔اس کے علاوہ خواتین کی حیثیت سے متعلق قومی کمیشن پاکستان بھر میں خواتین کے معاشی، سماجی، سیاسی اور قانونی حقوق کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک نئے عزم کی نمائندگی کرتا ہے کہ خواتین تشدد، امتیازی سلوک اور ہراساں کیے جانے سے پاک عوامی اور نجی زندگی کے تمام شعبوں میں مکمل اور یکساں طور پر حصہ لے سکیں۔