سعودی عرب میں 2024 کے دوران فوجی صنعتوں کی لوکلائزیشن کےتناسب میں 19اعشاریہ35 فیصداضافہ ریکارڈ

پیر 28 اپریل 2025 11:00

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2025ء) سعودی عرب میں تعمیرو ترقی کے پروگرام ویژن 2030 کے تحت 2024 میں فوجی صنعتوں کی لوکلائزیشن کی شرح بڑھ کر 19.35 فیصد ہو گئی جو 2023 کے ہدف سے تقریباً 12.5 فیصد زیادہ ہے۔ العربیہ اردو نے لوکلائزیشن ریٹ انڈیکس کے حوالے سے بتایا کہ یہ شرح ملک کے ویژن 2030 کے اہم اشاریوں میں سے ایک ہے۔ ویژن میں فوجی صنعتوں کے اہداف کے حصول کا مقصد 2030 تک 50 فیصد اپنے اہداف حاصل کرنا ہے۔

یہ ایک ایسا قدم ہے جو تیز رفتار ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔ انڈیکس نے 2021 اور 2023 کے درمیان نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا، دو سالوں میں 12 فیصد پوائنٹس سے زیادہ کا اضافہ ہوا جو 2022 اور 2023 کے لیے مقرر کردہ سالانہ اہداف سے زیادہ ہے۔ سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد العھولی نے کہا کہ یہ پیشرفت 2017 میں اتھارٹی کے قیام کے بعد سے جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز اور اس کے شراکت داروں کی ملٹری، سکیورٹی اور نجی شعبوں میں کئے گئے اقدامات کا نتیجہ ہے۔

(جاری ہے)

صنعتی شراکتی پروگرام نے قومی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے اور اس شعبے میں نئی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر کے ایک سابقہ بیان کے مطابق سعودی عرب کے فوجی اخراجات میں 1960 کے بعد سے سالانہ اضافہ ہوا ہے، جو تقریباً 4.5 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ یہ 2024 تک 75.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

اس سے سعودی عرب فوجی اخراجات کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا اور عرب دنیا کا پہلا ملک بن جاتا ہے۔ سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر کا یہ بیان ترکیہ کے شہر انطالیہ میں منعقدہ 25 ویں عالمی دفاعی اور ایرو سپیس سٹریٹجیز کانفرنس سے خطاب میں سامنے آیا۔ اس کانفرنس کا اہتمام ڈیفنس، ایرو سپیس اینڈ ڈیفنس انڈسٹریز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن ( ڈی اے ایس آئی) اور پریذیڈنسی آف ڈیفنس انڈسٹریز آف ترکیہ (ایس ایس بی ے کیا تھا۔