رجائی بندرگاہ پر دھماکے میں اسرائیل ملوث ہے،ایرانی عہدیدار

واقعہ کسی بھی طرح حادثاتی نہیں تھا، اس میں اسرائیلی مداخلت کے واضح ثبوت موجود ہیں، محمد سراج

پیر 28 اپریل 2025 14:40

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2025ء)ایرانی پارلیمنٹ کے رکن محمد سراج نے جنوبی ایران کے علاقے بندر عباس میں رجائی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ واقعہ کسی بھی طرح سے حادثاتی نہیں تھا اور اس میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویومیں محمد سراج نے وضاحت کی کہ جب چار مختلف مقامات پر دھماکے ہوتے ہیں تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھماکہ خیز مواد پہلے کنٹینرز کے اندر نصب کیا گیا تھا۔

قدرتی آگ لگنے کے مفروضے کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام طور پر کیمیکل ایک جگہ پر بھڑکتے ہیں اور اس طرح بیک وقت دھماکے نہیں کرتے۔ یہ کنٹینرز یا تو اندرون ملک بھرے گئے یا پھر نقل و حمل کے دوران ان میں مواد رکھا گیا یا پھر داخلی ذرائع نے ان کنٹینرز کو دھماکہ خیز مواد سے لیس کیا ہے۔

(جاری ہے)

تہران کے رکن پارلیمان نے اس امکان کی طرف اشارہ کیا کہ اسرائیل جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔

امکان ہے کہ یہ دھماکے سیٹلائٹ یا ریموٹ کنٹرول ٹائمرز کے ذریعے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بندرگاہ پر کنٹینرز کے پہنچنے کے وقت کا احتیاط سے اندازہ لگایا تاکہ زیادہ سے زیادہ نقصان کو یقینی بنایا جا سکے۔اس واقعے کے مذاکرات پر اثرات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سراج نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی ایران کے بین الاقوامی تعلقات کو متاثر کرنے کے لیے ہر ممکن طریقے سے کوشش کر رہے ہیں اور یہ واقعہ ان سازشوں کا حصہ ہے۔

ایرانی عوام یہ سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ ان سازشوں سے بے وقوف نہیں بنیں گے۔ انہوں نے کہا اس واقعے سے مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔سراج نے یہ بھی کہا کہ ایرانی عوام لچکدار جذبہ رکھتے ہیں۔ ہمارے دشمن سمجھتے ہیں کہ وہ اس طرح کے اقدامات سے ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے لیکن وہ نہیں جانتے کہ ہمارے لوگ شہادت کے لیے تڑپتے ہیں اور اس طرح کی دھمکیاں انہیں ڈرا نہیں سکتیں۔ ایران نے بندر عباس کے قریب رجائی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کے متاثرین کے لیے اتوار کے روز یوم سوگ منایا ہے۔ اس دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 28 ہوگئی ہے۔ ایک ہزار کے قریب افراد زخمی ہیں۔