پینل آف چیئرمین تاج محمدترند کی زیرصدارت کے پی اسمبلی کا اجلاس، وقفہ سوالات

پیر 28 اپریل 2025 19:30

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2025ء) خیبرپختونخوااسمبلی کااجلاس پیر کے روز پینل آف چیئرمین تاج محمدترند کی زیرصدارت منعقدہوا تلاوت کلام پاک کے بعد وقفہ سوالات کے موقع پر جے یوآئی کے رکن عدنان خان نے سوال کیاکہ بنک آف خیبرمیں قانونی ماہرین کاشعبہ ہے بتایاجائے گزشتہ تین سالوں میں کتنے مقدمات لڑیں گئے اورکتنے کیسزمیں کامیابیاں حاصل کی گئیں،فنانس ڈیپارٹمنٹ نے جوجواب دیاہے اسکے اعدادوشمار میں تضاد ہے وزیرقانون آفتاب عالم نے جواب دیاکہ وہ خود بھی جواب سے مطمئن نہیں محرک رکن کی استدعا پر سوال کومزید کارروائی کیلئے سٹینڈنگ کمیٹی بھیج دیا گیا ،پی پی رکن احمدکنڈی نے سوال کیاکہ پشاورمیں صوبائی حکومت کے زیرنگرانی سرکاری ملازمین کیلئے کالونیاں موجود ہیں ایسے ملازمین گھروں میں رہ رہے ہیں جن کے پشاورمیں اپنے مکانات موجود ہیں حکومت کے پاس گھروں کی الاٹمنٹ بابت کوئی پالیسی نہیں وزیرقانون کی جانب سے تائیدکے بعد سوال کو قائمہ کمیٹی سپرد کردیاگیاایم پی اے احسان اللہ نے سوال کیاکہ ڈیرہ میں گومل زام نہری سسٹم2014سے فعال نہیں ہوا جس سے ایک لاکھ 91ہزار ایکڑ زمین سیراب ہونی تھی سسٹم کی چک بندی ہوچکی ہے تاہم بارہ بندی نہیں ہوئی 2022ء سیلاب سے متاثرہ سسٹم کی بحالی کیلئے کیاکام ہوا ہے؟ایریگیشن پٹواریوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے سسٹم درہم برہم ہے وزیرقانون نے جواب دیاکہ پٹواری کی تعیناتی کیلئے انکی تربیتی کورسزمکمل ہوچکے ہیں نگران حکومت کے طویل دورکے باعث انکی تعیناتی میں تاخیر ہوئی امید ہے دوماہ کے اندر پٹواریوں کے ٹیسٹ و انٹرویوکاعمل شروع ہوجائیگا اس دوران محرک رکن نے تحریک انصاف پر کرپشن کے الزامات لگائے جس پرحکومتی اراکین اپنے نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور ایوان مچھلی منڈی میں تبدیل ہوگیا جبکہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی پی پی رکن احمدکنڈی نے کہاکہ سیلاب کو چارسال گزرگئے ڈیپارٹمنٹ نے کیوں لائننگ نہیں کی موضع نہیں دئیے جارہے یہ فنڈکہاں جارہاہے آفتاب عالم نے کہاکہ تمام غیرقانونی کام نگران حکومت میں ہوئے،کینال سسٹم ایریگیشن کے پاس ہے لائننگ کیلئے کوششیں کررہے ہیں لیکن مالی مسائل درپیش ہیں جب ہماری حکومت آئی تو خزانہ میں صرف اٹھارہ دنوں کی تنخواہ موجود تھی جبکہ خزانے سے ایک ماہ کے دوران 64ارب روپے تنخواہوں کی مد میں چلی جاتی ہے اب صوبہ وزیراعلیٰ کے اقدامات کی وجہ سے مضبوط ہوچکاہے دوسو ارب روپے سے اوپر کا سرپلس آچکا ہے،اس سوال پررائے شماری کی گئی کم ووٹ ہونے پر سوال کمیٹی نہیں بھیجاجاسکا۔