کینیڈا انتخابات، ووٹنگ کا وقت ختم ،ابتدائی نتائج کے مطابق لبرل پارٹی کو برتری حاصل

پارلیمانی انتخابات پر ووٹنگ صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک جاری رہی جس میں شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، متعدد میڈیا اداروں نے پیشگوئی کی ہے وزیراعظم مارک کارنی کی لبرل پارٹی نے کینیڈا کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 29 اپریل 2025 10:37

کینیڈا انتخابات، ووٹنگ کا وقت ختم ،ابتدائی نتائج کے مطابق لبرل پارٹی ..
کینیڈا(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اپریل 2025)کینیڈا کے اگلے وزیر اعظم کو منتخب کرنے کیلئے ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد نتائج آنے شروع ہوگئے،کمراں لبرلز کو حریف کنزریٹوز پر برتری حاصل،کینیڈا میں پارلیمانی انتخابات پر ووٹنگ صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک جاری رہی جس میں شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا،خبر رساں ایجنسی کے مطابق متعدد میڈیا اداروں نے پیشگوئی کی ہے وزیراعظم مارک کارنی کی لبرل پارٹی نے کینیڈا کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

کینیڈا کے وزیراعظم اور لبرل پارٹی کے امیدوار مارک کارنی اور کنزرویٹو پارٹی کے پیئر پولی ایو میں کانٹے کا مقابلہ متوقع تھا، 343 کے ایوان میں اکثریت حاصل کرنے کیلئےکسی بھی پارٹی کو 172 نشستیں درکارہوں گی۔

(جاری ہے)

خبر رساں ایجنسی کے مطابق متعدد میڈیا اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم مارک کارنی کی لبرل پارٹی نے کینیڈا کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

پبلک براڈکاسٹر سی بی سی اور سی ٹی وی نیوز دونوں نے دعویٰ کیا ہے کہ لبرل پارٹی کینیڈا کی اگلی حکومت تشکیل دے گی تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہوئی ہے یا نہیں۔ووٹنگ کے بعد ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق لبرل پارٹی کو 158 جبکہ کنزرویٹو پارٹی کو 143 نشستوں پر برتری حاصل ہے، اس کے علاوہ بلاک کیوبک کو 24 اور این ڈی پی کو 10 نشستوں پر برتری ہے۔

جب کہ کنزرویٹو پارٹی کے106 امیدوار کامیاب ہوچکے ہیں جب کہ 43 نشستوں پربرتری حاصل ہے۔اس کے علاوہ بلاک کیوبک کے 19 اور این ڈی پی کے 2 امیدواروں نے اب تک کامیابی سمیٹی ہے۔یاد رہے کہ الیکشن سے پہلے لبرلز کے پاس 152 اور کنزریٹوز کے پاس 120 نشستیں تھیں جبکہ بلاک کیوبک کے پاس 33 اور این ڈی پی کے پاس 24 نشستیں تھیں۔یہ الیکشن ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر عائد ٹیرف ووٹرز کے ذہنوں پر سوار ہے، ساتھ ہی شہری علاقوں میں گھروں کی قیمتیں زیادہ ہونا، بے روزگاری کی شرح 6.7 فیصد ہونا اور ہیلتھ کیئر تک لوگوں کی رسائی میں دشواری سمیت دیگر مسائل بھی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبزول کئے ہوئے ہیں۔