خوردنی تیل کی درآمد پر انحصار ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر پر بڑا بوجھ ہے، رانا تنویر حسین

اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس اہم شعبے میں خودکفالت کے لیے مو ثر اور مربوط حکمت عملی اپنائیں، وفاقی وزیر کا اجلاس سے خطاب

منگل 29 اپریل 2025 19:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2025ء)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ خوردنی تیل کی درآمد پر انحصار ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر پر بڑا بوجھ ہے۔وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے زیرِ اہتمام ایک اعلی سطحی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں خوردنی تیل کی درآمدی متبادل حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق جناب رانا تنویر حسین نے کی، جس میں سرکاری اور نجی شعبوں کے اہم نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد ملک میں خوردنی تیل کی مقامی پیداوار کو فروغ دے کر درآمدات پر انحصار کم کرنا، مقامی آئل سیڈز کی کاشت بڑھانا، اور زرعی شعبے میں پائیدار ترقی کو یقینی بنانا تھا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ خوردنی تیل کی درآمد پر انحصار ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر پر بڑا بوجھ ہے۔

انہوںنے کہاکہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس اہم شعبے میں خودکفالت کے لیے مو ثر اور مربوط حکمت عملی اپنائیں، ٹیرف کے معاملات کے لئے پارلیمنٹ سے بھی رجوع کرنا پڑا تو کریں گے۔اجلاس میں ماہرین زراعت، صنعت کاروں اور پالیسی ماہرین نے تفصیلی بریفنگز پیش کیں،سورج مکھی، کینولا اور دیگر آئل سیڈز کی مقامی پیداوار کے امکانات اور مسائل زیرِ بحث آئے، نیز پالیسی اصلاحات، تحقیقی سرمایہ کاری، اور کسانوں کے لیے مراعات کی تجاویز پیش کی گئیں۔

وفاقی وزیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت زرعی شعبے میں جدیدیت، عوامی و نجی شراکت داری، اور کسانوں کی شمولیت کو فروغ دے کر غذائی تحفظ اور معاشی استحکام کو یقینی بنائے گی۔ مشاورتی عمل کو حتمی شکل دینے کے لیے جلد ایک فالو اپ اجلاس بھی منعقد کیا جائے گا۔