کشمیریوں کو جموں وکشمیر کے اندر اور باہر اجتماعی سزا دی جارہی ہے،میرواعظ

ہندو انتہاپسندوں کے حملوں کے بعد کشمیری شال فروش اتراکھنڈ چھوڑنے پر مجبور

بدھ 30 اپریل 2025 17:15

دہرادون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء)بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے ضلع دہرادون میں مشہور سیاحتی مقام مسوری میںدو کشمیری شال فروشوں پر حملے بعدکم از کم 16کشمیری شال فروش جلد بازی میں علاقہ چھوڑنے پر مجبورہوئے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حملے کی ویڈیو میں جوسوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے ، دیکھا جاسکتا ہے کہ مال روڈ پرکئی افراد دو شال فروشوں کو تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں اورانہیں گالیاں دے رہے ہیں۔

انتہاپسند حملہ آوروں نے ان سے شناختی ثبوت مانگے اور علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا۔مسوری پولیس نے تصدیق کی کہ حملہ آوروں میں سے تین کی شناخت سورج سنگھ، پردیپ سنگھ اور ابھیشیک اونیال کے طور پر ہوئی ہے جن کا تعلق بجرنگ دل سے ہے۔کپواڑہ سے تعلق رکھنے والے 36سالہ شبیر احمد ڈار سمیت متاثرین نے بتایا کہ وہ بغیر کسی غیر قانونی سر گرمی کے تقریبا دو دہائیوں سے مسوری آجارہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہم مسجد کے قریب رہتے ہیں اور یہاں 18سال سے کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارے اہلخانہ مقامی لوگوں کو کافی عرصے سے جانتے ہیں،لیکن جب ہم پر حملہ کیا گیا تو کسی نے ہمارا دفاع نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ رات کے تقریبا 11بجے پولیس نے ہمیں بتایا کہ وہ کوئی مدد نہیں کر سکتے اور خبردار کیا کہ کشمیریوں کو خطرات ہیں۔ ہمیں اپنی حفاظت کے لیے وہاں سے نکل جانے کا مشورہ دیا گیا۔

ایک اور شال فروش 30سالہ جاوید احمد نے کہا کہ وہ مسوری میں 12لاکھ روپے کا سامان چھوڑ گئے ہیں اورانہیں یقین نہیں ہے کہ وہ کب واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے والدین نے اس قصبے میں برسوں تک کام کیا۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے بھارت بالخصوص مسوری میں کشمیری شال فروشوں پر بڑھتے ہوئے حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے ان کی حفاظت کی ضمانت دینے سے انکار کے بعد انہیں قصبے سے فرار ہونا پڑا۔

میرواعظ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں اس واقعے کو انتہائی پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہاکہ پورے بھارت میں کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔میرواعظ نے کہا کہ اس طرح کے حملے وادی کشمیر میں بڑھتے ہوئے کریک ڈائون کے پس منظر میں ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بڑے پیمانے پرگرفتاریوں، گھروں کی مسماری اور پکڑ دھکڑ کے بعد بھارت میں عام کشمیریوں، طلبا اور چھوٹے تاجروں پر حملے کئے جارہے ہیں اور انہیںواپس جانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

میرواعظ نے بھارتی عوام سے اپیل کی کہ وہ میڈیا کے پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں اور نفرت اور تفرقہ انگیز بیانیہ کو مسترد کریں۔ میرواعظ نے صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کوجموں و کشمیر کے اندر اور باہر اجتماعی سزا دی جا رہی ہے جو غیر منصفانہ اور غیر انسانی ہے۔