Live Updates

مہنگائی کے تناسب سے مزدورو ں کی اجرت مقرر ،تنخواہوں پر ٹیکس کی چھوٹ کا اعلان کیا جائے‘جاوید قصوری

کروڑوں مزدور مختلف فیکٹریوں اور آرگنائزیشنز میں کام کرتے ہیں جہاںان کا استحصال ہو رہا ہے‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

بدھ 30 اپریل 2025 18:47

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے یکم مئی یوم مزدور کے حوالے سے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلام میں مزدوروں کے بہت سے حقوق ہیں جنھیں اسلام نے انتہائی اہمیت کے ساتھ بیان کیا ہے، مزدور ہی اس قوم کا اثاثہ ہیں جو روزانہ کما کر اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہے، کسی بھی ملک، قوم اورمعاشرے کی ترقی میں مزدور وںکا کردار بہت اہم ہوتا ہے، مگر سب سے زیادہ حق تلفی بھی انہی کی کی جاتی ہے۔

جماعت اسلامی کروڑوں مزدوروں کی آواز بلند کر رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی 25کروڑ ہے اور اس میں مزدوروں کی تعداد 7کروڑ 69لاکھ ہے جس میں 25فیصد خواتین ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں تقریباً ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور مختلف جگہوں پر محنت مزدوری کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں مزدور مختلف فیکٹریوں اور آرگنائزیشنز میں کام کرتے ہیں جن کو زندگی گزارنے کیلئے مناسب تنخواہ اور دیگر مراعات دینے کا اعلانات تو بہت کئے جاتے ہیں مگر حقائق اس کے برعکس ہیں۔

نجی شعبے میں کام کرنے والے لاکھوں محنت کشوں کو آج بھی صحت کی سہولتوں سمیت سوشل سکیورٹی تک دستیاب نہیں، مہنگائی کے دور میں بچوں کو پڑھانا اور دو وقت کی روٹی کھلانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں سنگین سیاسی و معاشی بحران ہے جس کی وجہ سے کاروبار بند ہیں، کارخانے اور صنعتی یونٹ شدید دباؤکا شکار ہیں،کارخانوں اور فیکٹریوں کو تالے لگ رہے ہیں، ہزاروں مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں جس کے اثرات ان سے وابستہ خاندانوں اور زیر کفالت لاکھوں افراد پر پڑ رہے ہیں، گزشتہ چند ماہ کے دوران لاکھوں سے زیادہ نوجوان حالات سے تنگ آکر ملک سے باہر بھاگ گئے ہیں، لوگ قانونی و غیر قانونی طریقوں سے ملک چھوڑ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مقامِ افسوس یہ ہے کہ عالمی سطح پر مزدوروں کا یہ دن بڑے اہتمام کے ساتھ منا کر ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار تو کیا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ طبقہ آج بھی سرمایہ داری نظام کے زیرتسلط بری طرح پس رہا ہے جس کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔ موجودہ مہنگائی سے عام آدمی تو متاثر ہوا ہی ہے جبکہ مزدور طبقہ تو عملاً زندہ درگور ہو چکا ہے۔

روزانہ بارہ سے 14 گھنٹے کام کرنے والے مزدور کو اتنی اجرت بھی نہیں ملتی جس سے وہ اپنے گھر کی کفالت کر سکے۔ محمد جاوید قصوری نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے تناسب سے مزدورو ں کی اجرت مقرر ہونی چاہیے، انکے حالات بہتر بنانے کیلئے مروجہ قوانین پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے اور مزدوروں کی تنخواہوں پر ٹیکس کی چھوٹ کا اعلان کیا جائے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات