Live Updates

محنت کشوں کی تنخواہوں میں فوری طور پر اضافہ کیاجائے،شاہ علی بگٹی

ملکی اداروں کی نجکاری کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے،مائننگ کو صنعت کا درجہ دیکر صحت وسلامتی کے قوانین پر عملدرآمد کرایا جائے،سیمینار سے خطاب

جمعرات 1 مئی 2025 21:35

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2025ء)آل پاکستان لیبر فیڈریشن اور پاکستان سینٹر مائنز لیبر فیڈیشن کے زیر اہتمام مزدوروں کا عالمی دن بھر پور جوش وخروش سے منایا گیا۔اس موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا اوربعد ازاں کوئٹہ پریس کلب سے منان چوک تک ریلی نکالی گئی۔جس کی قیادت آل پاکستان لیبر فیڈرشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبدالستار نے کی۔

سیمیناراور ریلی میں صوبائی چیئرمین شاہ علی بگٹی،حبیب اللہ کول کمپنی ایمپلائز یونین کے صدر محمد زمین، یو ایم سی ایمپلائز یونین کے سیف اللہ خان،کوئٹہ سرینا ہوٹل لیبر یونین کے عجب خان،ایگریکلچر ایمپلائز یونین کے سیکرٹری منظور احمد بلوچ،گورنمنٹ پرنٹنگ پریس ورکرز یونین کے خالد جدون،سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن کے سلطان بلوچ،کیسکو لیبر یونین کے سیکرٹری عبدالسلام بلوچ،پی ایم ڈی سی ایمپلائز اینڈ ورکرز یونین سورنج کے ساجد علی کھوکھر،سعداللہ،پی ایم ڈی سی ڈیگاری کے سفر خان مری،پی ایم ڈی سی شاہرگ کے بصیر احمد، اسٹیٹ لائف ایمپلائز یونین کے اسد اقبال،ای او بی آئی ایمپلائز یونین کے عبدالحلیم خان،یونائیٹڈ ماربل لیبر یونین کے صدر سعید احمد بلا نوشی،یوٹیلٹی اسٹور زنیشنل یونین کے غلام حیدر،ٹی ٹی سی ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر نور شاہ،وائیکر یونین کے ظہور، پاکستان سینٹر مائنز لیبر فیڈیشن کے خزانچی عبدالستار جونیئر سمیت دیگر یونین اور تنظیموں کے عہدیداروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سیمینار میں 24 قرار دادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔آل پاکستان لیبر فیڈریشن نے قرار دادوں کے ذریعے وفاقی و صوبائی حکومتیں سے مطالبہ کیا کہ محنت کشوں کی تنخواہوں میں فوری طور پر اضافہ کیاجائے،ملکی اداروں کی نجکاری کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے،مائننگ کو صنعت کا درجہ دیکر صحت وسلامتی کے قوانین پر عملدرآمد کرایا جائے،آئی ایل او کنونشن 176 کو فوری طور پر تسلیم کیا جائے،مائنز ورکرز کی رہائش، کھانے اور پینے کیلئے صاف پانی سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جائیں،تمام کنٹریکٹ و ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولر کیاجائے،تمام ٹیکنیکل اسٹاف کو اپ گریڈ کیا جائے،حب انڈسٹریل زون سمیت ملک بھر میں بند صنعتوں، کارخونوں اور فیکٹریوں کو فعال کیا جائے،بلوچستان کے اہم علاقوں خضدار،بوستان جو جہ انڈسٹریل زون ڈیکلیئر ہو چکے ہیں یہاں فوری طور پر صنعتیں لگائی جائیں،بلوچستان یونیورسٹی کیلئے 15 ارب روپے کی گرانٹ جاری کی جائے تاکی ملازمین کو تنخواہیں ادا ہوں سکیں،گورنمنٹ کے تمام ملازمین کو سیکرٹریٹ ملازمین کی طرح مراعات دی جائیں،مائنز ورکرز کو ڈیتھ گرانٹ،اسکالر شپ،میرج گرانٹ،ای او بی آئی،سوشل سیکورٹی میں رجسٹرڈ کیا جائے،ریٹائرڈ اور انتقال کرنے والے ملازمین کے لواحقین کی تعیناتی میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں،ورکرز ویلفیئر فنڈ،سوشل سیکورٹی اور ای او بی آئی کا دائر ہ کار مائنز ورکرز تک بڑھایا جائے،ای او بی آئی پنشن کم ازکم 30 ہزار روپے مقررکی جائے،کیسکو ملازمین کی نوکریوں کا تحفظ دیا جائے،آئین کے تحت تمام وفاقی محکموں میں بلوچستان کیلئے مختص کوٹے کے مطابق ملازمتیں دی جائیں، تمام ملازمین کو مذہبی تہواروں پر اضافی تنخواہ دی جائے،سردار بہادر خان یونیورسٹی ملازمین کو بلوچستان یونیورسٹی کے ملازمین کی طرح مراعات دی جائیں، گورنمنٹ پرنٹنگ پریس کو بھی بورڈ آف ریونیوکی طرح سیکرٹریٹ کا ڈیپارٹمنٹ تسلیم کیا جا ئے اور پریس میں ٹیکنیکل چیف کنٹرولر تعینات کیا جائے،خراب مشینوں کو فوری طور پر مرمت کرواکر چلایا جائے،محکمہ زراعت میں محنت کشوں ریفرنڈم کا حق دیا جائے اورتمام ملازمین یکساں طور پر ترقیاں دی جائیں، بلوچستان ٹیکنیکل اسٹاف کا منطور شدہ ٹائم سکیل پر عملدرآمد جلد از جلد کیاجائے اور انہیں ٹیکنیکل الاؤنس دیا جائے،انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او)کی گورننگ باڈی میں لیبر نمائندے کو روٹیشن کے مطابو کیاجائے تاکی تمام صوبو? کو نمائندگی کا حق مل سکے،بلوچستان کی 63 ٹریڈ یونینز پر پابندی ختم کی جائے،ورکر ویلفیئر بورڈ بلوچستان کے ملازمین کیلئے پنشن کی منظوری دی جائے۔

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات