زندہ اعضا عطیہ کرنے کی فہرست میں سعودی عرب عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر

مقصد مریضوں کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی ضرورت کو کم کرنا ہے،حکام

جمعہ 2 مئی 2025 11:00

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2025ء)GODT آبزرویٹری کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب زندہ اعضا کے عطیات کے انڈیکس میں عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے۔ زندہ عطیہ دہندگان کیتناسب میں 2023 کے مقابلے میں گذشتہ سال تقریبا 4.9 فیصد اضافہ ہوا۔ 2024 میں زندہ عطیہ دہندگان کے ذریعے تقریبا 1,706 ٹرانسپلانٹس کیے گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسی تناظر میں گردے کی پیوند کاری زندہ اعضا کے عطیات کے تناسب میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن کے مطابق گذشتہ سال زندہ گردوں کے عطیات کی کل تعداد تقریبا 1,284 تک پہنچ گئی، جبکہ اسی عرصے کے دوران زندہ جگر کے عطیات کی تعداد تقریبا 422 تک پہنچ گئی۔ایک متعلقہ تناظر میں سعودی عرب کے اعضا کی پیوند کاری کانفرنس کے دوران، سعودی عرب نے اعضا کے عطیہ اور پیوند کاری کے عمل کو منظم کرنے کے لیے "اثر" ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

یہ پلیٹ فارم اعضا کے عطیہ اور پیوند کاری کے عمل کے معیار کو بڑھاتا اور بہتر بناتا ہے، جبکہ صحت کے تمام شعبوں اور عطیہ دہندگان سے متعلقہ اداروں کے درمیان تعاون کرتا ہے۔ یہ فائدہ اٹھانے والوں کے لیے جامع دیکھ بھال کو بھی یقینی بناتا ہے اور صحت کے وسائل کے استعمال کو بہتر بناتا ہے۔جامع نگہداشت فراہم کرنے اور قومی اعضا کی پیوند کاری کے پروگراموں کو فروغ دینے کے لیے وقف مرکز نے انکشاف کیاکہ سعودی عرب میں موت کے بعد اعضا عطیہ کرنے کے خواہشمند افراد کی کل تعداد تقریبا 540,000 ہے۔

سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن کا مقصد مریضوں کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی ضرورت کو کم کرنا ہے۔مزید برآں، آرگن ٹرانسپلانٹ سینٹر نے وضاحت کی کہ پچھلے سال فوت شدہ عطیہ دہندگان کی جانب سے اعضا کی پیوند کاری کی تعداد میں 12.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔